PR 25 04 2013
Thursday, 14th Jamadi-ul- Thaani 1434 25/04/2013 CE N0: PR13046
Press Release
Abolish democracy, Establish Khilafah
Is democracy’s next revenge Kayani’s further promotion?
It is no surprise to Hizb ut-Tahrir that it was General Kayani and not President Zardari that met with President Karzai in the NATO Conference in Brussels on 24 April. General Kayani is the actual ruler of Pakistan with democracy, “the best revenge,” as a screen to hide his hands holding the reigns of power. Moreover, Kayani personally needs to ensure that his American masters establish a permanent presence in Afghanistan, under the cover of a limited and partial withdrawal, so he will not delegate this dirty job to Zardari.
It will also be no surprise to Hizb ut-Tahrir if General Kayani achieves a further promotion for his loyal service to America. Say, a promotion as a five star general, becoming Chief Of Defence Staff, but only after making sure that the post he vacates, the Chief Of Army Staff, has been reduced to a weak, almost ceremonial post. And why would America not reward Kayani, whose rap sheet of crimes against this Ummah is as atleast as long as Musharraf’s? Indeed, Kayani played a key role from the beginning of America's war, first as Musharraf's right hand man, serving as Corps X Commander, as well as DGMO and DG ISI, and now as Chief Of Army Staff. Kayani’s collaboration with America allowed the ensnaring of our armed forces in the tribal areas, laying the basis for attacks on our sovereignty such as the Abbottabad operation, allowing the existence of a Raymond Davis network to orchestrate target killings and bombings throughout Pakistan, establishing and protecting the NATO supply line, establishing an American Raj in the country by means of democracy, allowing America to threaten our nuclear assets, ensuring a blood bath in Lal Masjid and Jamia Hafsa and burying the Kashmir cause.
If democracy was capable of justice, it would have Kayani arrested, tried and confined to the dungeons that presently house capable politicians like Naveed Butt and heroic officers like Brigadier Ali. But democracy is not capable of anything but rejection of Islam and its commands. This is why the Viceroy of Pakistan, the US Ambassador said with confidence that “Democracy is our horse in Pakistan.” So Hizb ut-Tahrir asks the election candidates for the throne of shame, Democracy, which of you wants to win the prize of delivering Democracy’s next revenge against Pakistan, Muslims and Islam, Kayani’s promotion? Is it not high time that you called for the abolition of democracy and the establishment of the Khilafah?
And as final words for Kayani himself, if you have any sense you would learn the lesson of your mentor Musharraf. America will throw you on the side of the street as soon as it has no use of you, even if you piled skulls and bones of Muslims high into the sky through fighting America’s crusade. Do not believe that the Ummah will ever forget your crimes after the Khilafah is established, though the least of your repentance would be to make way for the sincere officers to give the Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the immediate resumption of Islam as a way of life, through its Khilafah. And do not deceive yourself that you have much time left to make this repentance, for you will be seized soon from where you did not expect, inshaaAllah. Allah SWT said, وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ“The oppressors will come to know by what overturning they will be overturned.” [Surah Ash-Sharaa 26:227]
Media office of Hizb ut-Tahrir in Pakistan
جمعرات،14جمادی الثانی ، 1434 ھ 25/04/2013 نمبرPR13046 :
جمہوریت کو ختم کرو اور خلافت کو قائم کرو
کیا جمہوریت کا اگلا انتقام کیانی کو مزید توسیع دینا ہے؟
حزب التحریر کو اس بات پر قطعاً حیرانگی نہیں ہوئی کہ 24اپریل کو برسلز میں ہونے والی نیٹو کانفرنس کے موقع پر افغانستان کے صدر سے پاکستان کے صدر زرداری کی بجائے جنرل کیانی نے ملاقات کی۔یہ ملاقات اس بات کا ثبوت ہے کہ جمہوری پاکستان کا اصل حکمران جنرل کیانی ہی ہے اور یہ جمہوریت کا ''بہترین انتقام'' ہے کہ جس نے اقتدار پر اصل شخص کی گرفت پر پردہ ڈالاہوا ہے۔یہ ملاقات اس حقیقت کی بھی عکاس ہے کہ کیانی افغانستان سے محدود انخلأ کے نام پر وہاں امریکہ کے مستقل اڈے قائم کرنے کے ہدف کو پائے تکمیل تک پہنچانے کی ذمہ داری زرداری کو منتقل نہیں کرنا چاہتا۔
اس کے علاوہ حزب التحریر کے لیے اس میں بھی حیرانگی کی کوئی بات نہیں ہوگی کہ اگر امریکہ اپنے وفادار جنرل کیانی کو مزید ترقی دے کر فائیو سٹار جنرل، جس کے عہدے کا نام چیف آف ڈیفنس سٹاف ہوگا،بنادے۔ یہ نیا عہدہ اس صورت میں پیدا کیا جائے گاکہ جب چیف آف آرمی سٹاف کے عہدے کو کمزور کر کے ایک نمائشی عہدہ بنادیا جائے اور تمام تر اختیارات نئے پیدا کیے گئے عہدے کو منتقل کردیے جائیں گے۔ اور امریکہ کیوں نہ کیانی کو اس کی وفاداریوں کا صلہ دے کہ جس کے نامہ اعمال میں اس امت کے خلاف جرائم کی تعداد جنرل مشرف کے جرائم کی تعدادسے کسی طرح بھی کم نہیں ہے۔ یقیناً کیانی نے امریکی جنگ میں پہلے دن سے اہم کردار ادا کیا ہے ،پہلے مشرف کے قریبی ساتھی ہونے کی حیثیت میں جب اس نے دسویںکورکے کمانڈر،ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز(DGMO)،اور بھر ڈی جی آئی۔ایس۔آئی (DG ISI)ہونے کی صورت میں اپنا کردادر ادا کیا اور اب چیف آف آرمی سٹاف کی حیثیت میں اس امریکی جنگ میں اپنا کردار ادا کررہا ہے۔ کیانی کی امریکہ سے معاونت ہی کا یہ نتیجہ ہے کہ ہماری افواج قبائلی علاقوں میں موجود ہیں، ہماری خود مختاری کو مذاق بنادیا گیا ہے جیسا کہ ایبٹ آباد آپریشن اور مسلسل ہونے والے ڈرون حملے، پاکستان میں ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کو کام کرنے کی اجازت دی گئی تا کہ وہ پاکستان بھر میں بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی کرے اور انھیں پائے تکمیل تک پہنچائے، پاکستان میںنیٹو سپلائی لائن کو قائم کیا گیااور اس کو تحفظ فراہم کیا گیا،جمہوریت کے ذریعے پاکستان میں امریکی راج کو قائم کیا گیا،لال مسجد اور جامع حفصہ میں قتل و غارت گری کو یقینی بنایاگیا اور کشمیر کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔
اگر جمہوریت انصاف فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی تو وہ جنرل کیانی کو گرفتار کرتی،اس پر مقدمہ چلاتی اور اسے اس قید خانے میں ڈال دیتی جہاں اس وقت نوید بٹ اور بریگیڈئر علی خان جیسے باصلاحیت سیاست دان اور افسران قید کیے ہوئے ہیں۔ لیکن جمہوریت کا مطلب ہی اسلام اور اس کے احکامات کو ماننے سے انکار کرنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے وائسرائے ،امریکی سفیر نے انتہائی اعتمادسے یہ کہا کہ ''پاکستان میں جمہوریت ہمارا گھوڑا ہے''۔ لہذا حزب التحریر جمہوریت کے ذریعے دینی غیرت کو بیچنے کا باعث بننے والے اقتدار کو حاصل کرنے کی خواہش رکھنے والے انتخابی امیدواروں سے پوچھتی ہے کہ تم میں سے کون ہے جو جمہوریت کے ذریعے کیانی کو نئی ترقی دے کر پاکستان ، امت مسلہ اور اسلام کو ایک نیا نقصان پہنچا کر امریکہ سے اس کے عوض انعام حاصل کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔کیا یہی وقت نہیں کہ تم جمہوریت کے خاتمے اور خلافت کے قیام کا مطالبہ کرو؟
اور کیا نی کے لیے ہم صرف اتنا ہی کہیں گے کہ اگر تم میں تھوڑی سی بھی عقل ہے تو اپنے استاد مشرف کے انجام سے سبق سیکھو۔ امریکہ تم کو بھی کوڑے دان میں پھینک دے گا جیسے ہی اس کے لیے تمھاری افادیت ختم ہوجائے گی چاہے تم امریکی صلیبی جنگ کے لیے زمین و آسمان کے درمیان موجود خلا کو مسلمانوں کی لاشوں سے ہی کیوں نہ بھر دو۔ یہ مت سمجھنا کہ امت خلافت کے قیام کے بعد تمھارے جرائم کو بھول جائے گی۔تم اپنے جرائم کا تھوڑا سے مداوا اس طرح ضرور کرسکتے ہو کہ ان افسران کی راہ سے ہٹ جاؤ جو حزب التحریر کو نصرة فراہم کر کے خلافت کے فوری قیام کے ذریعے اسلامی طرز زندگی کا ایک بار بھر احیأ چاہتے ہیں۔ اور خود کو اس دھوکے میں مت رکھو کہ تمھارے پاس اپنے گناہوں کے کفارے کے لیے ابھی بہت وقت باقی ہے کیو نکہ بہت جلد تمھیں اس جگہ سے پکڑ لیا جائے گا جس کے متعلق تم سوچ بھی نہیں سکتے،انشاء اللہ۔ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں(وَسَیَعْلَمُ الَّذِیْنَ ظَلَمُوا أَیَّ مُنقَلَبٍ یَنقَلِبُونَ) ''جنھوں نے ظلم کیا ہے وہ بھی ابھی جان لیں گے کہ کس کروٹ الٹتے ہیں''(الشعرأ:227)۔
پاکستان میں حزب التحریرکا میڈیا آفس