Media Office Hizb ut-Tahrir Pakistan

PR 18 11 2013


Monday, 15th Muharram 1435 AH                  18/11/2013 CE               No: PR13106

Press Release

End American presence in Pakistan

Muslims Count their Dead over Muharram, Yet the Kayani-Sharif Regime Ignores the Criminal American Presence

Hizb ut-Tahrir condemns the Kayani-Sharif regime for its failure to prevent the murder of Muslims and destruction of their property in Rawalpindi, as well as target killings across the country over the Muharram period. The government's measures included imposing curfew, closing down mobile networks and a ban on pillion riding, claiming that mobiles are used to trigger remote bombs and motorcycles from using guns to fire upon people. Yet, the murder and destruction did not stop. In fact with such “eye-wash” measures, it will never stop. All that happened is that the people were besieged in their homes, deprived of cheap means of transport and essential communication. Such carnage will continue as long as the government allows the poisonous American presence amongst us, which is the cause of the sectarian killings.

It is this growing American presence which is drowning Pakistan in insecurity and fear. It is no surprise when one considers that as soon as the American presence in Iraq became established after occupation, sectarian attacks raised their ugly head. In our case, since the time of Musharraf, the American presence has included fortresses masquerading embassies and consulates, which are used to fund, supply and groom agents on the ground. It also includes dozens of FBI and CIA offices which are used to perpetrate “black operations” against our population. This American terrorist infrastructure works directly to supervise destruction as well as infiltrating local groups. It is this structure that ensures the steady supply of huge funds, readily available guns and sophisticated bombs for such evil operations. And it is this growing cancer amidst our body which has overseen a huge surge in sectarian strife, since American embarked on its war on Muslims.

So, curfew should not only be imposed around troubled areas, but the areas which are the cause of the trouble, the American lairs and dens of mischief. This will choke the professional terrorists on the ground of all salaries and weapons and end this chaos.

Hizb ut-Tahrir calls for the return of the Khilafah to Pakistan to end the continual bloodshed. It is the Khilafah alone that will close all American embassies, consulates and bases. It will expel their diplomats, military, private military and intelligence. Thus the Khilafah alone will restore peace and security for all Muslims regardless of them being Jafari, Hanafi, Hanbali or any other school of thought.

Media Office

Wilayah of Pakistan

پیر، 15  محرم، 1435ھ                                  18/11/2013                              نمبرPR13106:

پاکستان سے امریکی وجود  کا  خاتمہ کرو

مسلمان محرم میں لاشوں کو گنتے رہے جبکہ کیانی و شریف حکومت نے امریکہ کی موجودگی پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں

حزب التحریر راولپنڈی میں قتل ہونے والے مسلمانوں، ان کے املاک کو پہنچنے والے نقصان اوراس محرم کے مہینے میں ملک بھر میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے مارے جانے مسلمانوں  کی ہلاکت کی پرزور مذمت کرتی ہے اور کیانی و شریف حکومت کو ان تمام واقعات و سوانح کا ذمہ دار سمجھتی ہے۔ حکومت نے کرفیو نافذ کیا، موبائل فون اور ڈبل سواری پر پابندی لگائی کہ موبائل فون بم دھماکوں میں جبکہ موٹر سائیکل ٹارگٹ کلنگ میں استعمال ہوتی ہے۔ لیکن اس کے باوجود قتل و غارت گری اور تباہی و بربادی نہیں رُکی ۔ درحقیقت یہ سوانح اس قسم کے نمائشی اقدامات سے روکنے والے نہیں بلکہ یہ آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ ان قدامات سے محض یہ ہوا کہ لوگ اپنے گھروں میں محصور اورٹرانسپورٹ و مواصلات کے ذرائع اور سہولیات سے محروم ہو گئے۔ اس قسم کے سوانح اس وقت تک ہوتے رہیں گے جب تک حکمران  ہمارے درمیان زہریلے امریکی وجود کو موجود رہنے اور اپنا زہر پھیلانے کی اجازت دیتے رہیں گے جو فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کی اصل وجہ ہے۔

پاکستان میں بڑھتے ہوئے عدم تحفظ اور خوف کی وجہ امریکہ کی بڑھتی ہوئی موجودگی ہے۔ اس صورتحال پر اس وقت حیرت نہیں ہوتی جب یہ دیکھا جاتا ہے کہ جیسے ہی امریکہ نے عراق پر قبضہ کرنے کے بعد اپنے قدم جمائے تو فرقہ وارانہ حملوں نے انتہائی بھیانک اور خوف ناک شکل اختیار کرلی تھی اور جو آج تک جاری ہے۔ ہمارےمعاملے میں یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب مشرف کے دور میں امریکہ نے اپنے قلعہ نما سفارت خانے اور قونصل خانوں کو توسیع دینا شروع کی جو پاکستان میں اپنے ایجنٹ تیار کرنے اور انھیں مالی و مادی وسائل فراہم کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں قائم امریکی سی۔آئی۔اے اور ایف۔بی۔آئی کے درجنوں دفاتر  بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں جو ہمارے ہی لوگوں کے خلاف خفیہ آپریشنز کرتے ہیں۔ یہ امریکی دہشت گردی کا نیٹ ورک  براہ راست تباہی و بربادی کے منصوبوں کی نگرانی کرتا ہے اور مقامی گروہوں میں اپنے ایجنٹ بھی داخل کرتا ہے۔ یہی وہ نیٹ ورک ہے جو ان تباہی و بربادی کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے مالی وسائل، ہتھیار اور جدید ترین بم فراہم کرتا ہے۔ ہمارے درمیان فرقہ واریت کے مسئلہ نے ایک کینسر کا روپ اس وقت سے اختیار کیا ہے جب سے امریکہ نے مسلمانوں کے خلاف جنگ کا آغاز کیا ہے۔

کرفیو صرف ان ہی علاقوں میں نہیں لگایا جانا چاہیے تھا جہاں پر صورتحال خراب ہوگئی تھی بلکہ  ان امریکی مراکز کے گرد کرفیولگانا چاہیے تھا جہاں پر یہ شیطانی منصوبے بنائے جاتے ہیں  اور دہشت گردوں کو مالی و مادی وسائل فراہم کیے جاتے ہیں۔ اگر ایسا کردیا جائے تو دہشت گردوں کو ملنے والی اکسیجن رُک جائے گی اور اس افراتفری کا خاتمہ ہوجائے گا۔

حزب التحریر دعوت دیتی ہے کہ پاکستان میں خلافت قائم کی جائے تا کہ اس خون خرابے کا خاتمہ ہو۔ یہ مسلمانوں کا خلیفہ ہی ہوگا جو امریکی سفارت خانے، قونصل خانوں اور اڈوں کو بند کرے گا۔ وہ امریکی سفارت کاروں، فوجیوں، نجی سکیورٹی اداروں اور انٹیلی جنس کو ملک بدر کرے گا۔ لہٰذا صرف خلافت ہی تما م مسلمانوں کو امن اور تحفظ فراہم کرے گی اس بات سے قطع نظر کہ وہ جعفری، حنفی یا کسی بھی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہوں۔

میڈیا آفس ولایہ پاکستان


 
Today 105 visitors (122 hits) Alhamdulillah
This website was created for free with Own-Free-Website.com. Would you also like to have your own website?
Sign up for free