PN 06 06 2013
Thursday, 27th Rajab 1434 AH 06/06/2013 CE N0: PN13058
End American Raj, Establish Khilafah
Hizb ut-Tahrir Wilayah
After Nawaz Sharif’s taking oath of the office of Prime Minister of Pakistan, Hizb ut-Tahrir Wilayah
In the letter it has been said to Nawaz Sharif that, “We send this letter to you regarding your commitment to strengthening ties with America that you made even before taking your oath of office. This letter is a stern warning of the consequences for the Muslims of the region of such an alliance. We took note of your explicit commitment to strengthen relations with
It was further stated with regard to relations with
On the issue of relation with
The path to success and prosperity was laid out in the letter and it was stated that, “Mr. Sharif, Hizb ut-Tahrir affirms that the only way to provide our country and its region with prosperity and security is to reject the alliance with the kuffar, their policies and their democracy and implement Islam by its Khilafah state”.
At the end of the letter, Nawaz Sharif was warned and Hizb said to him that, “We in Hizb ut-Tahrir assure you, Mr. Sharif, and your American masters that we will not stop our march for the return of the Khilafah and the re-unification of the Islamic Lands as one powerful state…. As you read our letter, Hizb ut-Tahrir is actively working throughout the Muslim World to secure the Nussrah (Material Support) for the Ameer of Hizb ut-Tahrir, the eminent jurist and statesman, Ata ibn Khaleel Abu Ar-Rashta, for the return of the Islamic Khilafah. Indeed, as your masters know well, the return of the Khilafah to
Note: To see the complete letter, please go to this web link:
http://htmediapak.page.tl/Open-Letter-to-Nawaz-Sharif.htm
Media office of Hizb ut-Tahrir in
جمعرات، 27 رجب، 1434ھ 06/06/2013 نمبر: PN13058
جمہوریت کو ختم کرو اور خلافت کو قائم کرو
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے نواز شریف کے نام کھلا خط جاری کر دیا
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے نواز شریف کے بطور وزیر اعظم حلف اٹھانے کے بعد ان کے نام ایک کھلا خط جاری کیا ہے۔ یہ خط نواز شریف کے بطور وزیر اعظم پچھلے دو ادوار اور حالیہ انتخابات کے بعد ان کے جانب سے جاری کیے جانے والے بیانات کی روشنی میں ان کے لیے ایک نصیحت اور انتباہ کے طور پر جاری کیا گیا ہے۔ اس خط کو ملک بھر میں تقسیم بھی کیا جا رہا ہے۔
خط میں نواز شریف سے کہا گیا ہے کہ "آپ نے وزارت عظمی کے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل ہی امریکہ سے تعلقات کو مستحکم کرنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔ یہ خط آپ کو امریکہ سے تعلقات کے نتیجے میں خطے کے مسلمانوں کو درپیش خطرات سے خبردار کرتا ہے۔ ہم نے یہ دیکھا کہ آپ امریکہ سے تعلقات کو مستحکم کرنے کے حوالے سے بہت پرعزم ہیں۔ جناب نواز شریف، پاکستان کے تحفظ اور استحکام کے حوالے سے ہم آپ سے پوچھتے ہیں کہ کیا کبھی امریکہ سے ہمارے اتحاد نے ہمیں مضبوط کیا ہے؟ درحقیقت امریکہ اتحاد اور تضویراتی (Strategic) شراکت داری کے نام پر مسلسل ہماری صلاحیتوں کو کمزور کر رہا ہے۔ امریکہ نے افغانستان میں بھارت کو اپنا اثر و رسوخ قائم کرنے اور اسے پاکستان کی سرحدوں کے اندر افراتفری پیدا کرنے کی صلاحیت فراہم کر کے اس جنگ میں ہماری شراکت داری کا ایک شاندار انعام دیا ہے۔ پھر امریکہ نے اپنے ایجنٹ کیانی کے ذریعے پاکستان کی افواج کو بھارت کی سرحدوں سے ہٹا کر اندروں ملک بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں پھیلا دیا اور بھارت کو پاکستان کے خلاف مزید سازشیں کرنے کا شاندارموقع فراہم کر دیاہے''۔
امریکہ سے تعلقات کے حوالے سے حزب التحریر نے مزید کہا کہ "امریکہ سے مزید تعلقات کو مستحکم کر کے ہمیں کس قسم کی خوشحالی مل جائے گی؟ دہائیوں کی امریکی استعماری پالیسیوں نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ پاکستان کے صنعتی شعبے کی بنیادیں کمزور رہیں، مقامی پیداوار پر ٹیکسوں کے بوجھ کو مسلسل بڑھایا جائے، روپے کو کمزور کیا جائے تاکہ افراط زر میں اضافہ ہو، توانائی کے شعبے کی نجکاری کی جائے تاکہ بجلی، تیل و گیس مہنگی دستیاب ہوں اور وہ بھی انتہائی تنگی کے ساتھ۔ یہ تمام پالیسیاں ماضی میں آپ نے نافذ کیں ہیں اور آپ کی جماعت کے منشور کے مطابق آپ انھیں پالیسیوں کے نفاذ کو اب بھی جاری رکھیں گے"۔
بھارت سے تعلقات کے حوالے سے نواز شریف کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا کہ "امریکہ نے یہ مطالبہ بھی کر دیا کہ ہم بھارت کے ساتھ تجارت کے لیے اپنی سرحدوں کو کھول دیں۔ ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ اس تجارت کا مقصد ہماری خوشحالی نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعے امریکہ بھارت کو اپنے حلقہ اثر میں لانا چاہتا ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے پاکستان کی معیشت کو بھارت کی خوشنودی کے لیے قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔ تو جناب نواز شریف، یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ ایک جانب آپ ملک کی خدمت کرنے کا حلف اٹھائیں اور دوسری جانب دشمن کے سامنے اپنی معیشت کو مزید کمزور کرنے کے عزم کا اظہار بھی کریں؟"۔
خط میں حزب التحریر نے کامیابی کے راستے کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ "جناب نواز شریف، حزب التحریر اس بات کا یقین دلاتی ہے کہ اگر ہم نے اپنے ملک اور اس خطے کو خوشحال بنانا ہے اور اس کو تحفظ فراہم کرنا ہے تو اس کا صرف ایک ہی طریقہ ہے اور وہ یہ کہ کفار کے ساتھ اتحاد، ان کی پالیسیوں، ان کی جمہوریت کا خاتمہ کیا جائے اور خلافت کے قیام کے ذریعے اسلام کو نافذ کیا جائے"۔
آخر میں نواز شریف کو متنبہ کرتے ہوئے حزب نے کہا کہ "جناب نواز شریف، حزب التحریر آپ کو اور آپ کے امریکی آقاوں کو یقین دلاتی ہے کہ ہم خلافت کے قیام اور ایک طاقتور ریاست کے سائے تلے مسلم علاقوں کو ایک کرنے کی اپنی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ جس وقت آپ یہ خط پڑھ رہے ہیں، حزب التحریر اپنے امیر، ایک فقہی اور رہنما، عطا بن خلیل ابو رشتہ کے لیے مسلم دنیا میں نصرہ کے حصول کے لیے انتہک جدوجہد کر رہی ہے تاکہ خلافت کے قیام کو عمل میں لایا جاسکے۔ یقینا آپ کے آقا یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ پاکستان میں خلافت کا قیام اب بہت قریب ہے انشأ اللہ"۔
نوٹ: خط کا مکمل متن اس ویب لینک پر دیکھا جاسکتا ہے:
http://htmediapak.page.tl/Open-Letter-to-Nawaz-Sharif.htm
پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس