PN 27 07 2013
Sunday, 19th Ramadhan 1434 AH 27/07/2013 CE No:PN13078
Contact with US Officials Always Herald More Destruction for
Hizb ut-Tahrir/ Wilayah of Pakistan demonstrated through out the country against the welcoming of US officials by traitors within
The aware have noticed how the spokesman for
Any contact, by visit, or cable message or phone call, by American and Western officials with traitors in
Islam forbids such interactions and meetings and Khalifah punishes such betrayal. Hizb ut-Tahrir demands from the sincere officers in the armed forces that they uproot these traitors, who welcome and embrace our enemies in order to destroy us, implementing their evil plans against this Ummah and its armed forces. Hizb ut-Tahrir calls the sincere officers of the armed forces to grant Nussrah to Hizb ut-Tahrir in order to bring an end to the American Raj secure the return of the Khilafah.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in
اتوار، 19 رمضان، 1434ھ 27/07/2013 نمبر:PN13078
امریکی عہدیداروں کو خوش آمدید نہیں کہا جائے گا
امریکی عہدیداروں سے ملاقاتیں پاکستان کے لیے ہمیشہ تباہی کا باعث بنتی ہیں
حزب التحریر ولایہ پاکستان نےپاکستان کی قیادت میں موجود غداروں کی جانب سے امریکی عہدیداروں کو خوش آمدید کہنے اور ان سے مزید احکامات لینے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا : "امریکی عہدیداروں کی خوشامد، غداری کی علامت"، "غدار حکمرانوں کا کام، امریکہ کے لیے پاک فوج قربان" اور " اے پاک فوج! امریکہ کو بھگاو ، خلافت کو لاو"۔ مظاہرین دشمن ملک کے عہدیداروں سے کسی بھی قسم کے رابطوں، دوروں، پیغامات کے تبادلوں یا ٹیلی فونک رابطوں کے خلاف شدید احتجاج کررہے تھے ۔
باخبر لوگوں نے اس بات کو دیکھا ہے کہ کیانی و شریف حکومت نے، جوکہ امریکہ کی ترجمان ہے،کس طرح جان کیری کے دورے کے حوالے سے انتہائی محتاط رویہ اور عمل اختیار کیا ہے۔ پہلے عجلت میں جولائی کےشروع میں یہ خبر جاری کی گئی کہ یہ دورہ جولائی کے آخر میں متوقع ہے، پھر یہ کہا گیا کہ دورہ کی تاریخ خفیہ ہے اور اب یہ کہا جارہا ہے کہ یہ دورہ منسوخ کردیا گیا ہے! امریکی ٹاوٹ خود سے کچھ بھی نہیں کہتے ،لہذا یہ احتیاط اور جلد بازی اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ ان کا آقا، امریکہ اس بات سے مکمل باخبر ہے کہ افواج پاکستان اور عوام انھیں چور اور دشمن سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی عہدیدار خاموشی سے مسلم ممالک میں آتے جاتے ہیں جیسے چور گھروں میں خاموشی سے آتے جاتے ہیں۔ مسلمانوں کو یاد ہے کہ جب جارج ڈبلیو بش نے مارچ 2006 میں اسلام آباد کا دورہ کیا تھا تو افواج پاکستان سے ان کا سلحہ لے کر انھیں نمائشی اسلحہ تھما دیا گیا تھا اور اس کے بعد سے کسی امریکی صدر کو پاکستان آنے کی ہمت نہیں ہوئی ہے۔ یہ ہے امریکہ کا ان مسلمانوں پر اعتماد جنھیں اس نے سٹریٹیجک اتحادی کے نام پر خرید رکھا ہے۔
امریکی ومغربی اہلکاروں کی ملک کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں سے کسی بھی قسم کی ملاقاتیں ، دورے، پیغام رسانی یا فون پر رابطہ پاکستان اور امت مسلمہ کے لیے انتہائی نقصان کا باعث ہوتی ہیں کیونکہ یہ غدار مغربی مفادات کی تکمیل کے لیے ان سے ہدایات وصول کرتے ہیں اور انھیں عملی جامہ پہنانے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد خطے میں بھارت کی بالادستی کو یقینی بنانا، پاکستان اور افغانستان میں امریکی اڈوں کے قیام اور اس کے اثرو نفوذ کو وسیع کرنا، خلافت کے قیام کو روکنا اور اس کے داعیوں کے خلاف مزید ظلم و ستم کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا ہوتا ہے۔ پاکستان کی تاریخ شاہد ہے کہ جس قدر پاکستان کی امریکہ سے تعلقات میں گرمجوشی اور قربت پیدا ہوتی ہے اسی قدر پاکستان مصائب و مشکلات میں مبتلا ہوجا تا ہے۔ صرف پچھلے 12 سالوں میں دہشت گردی کے خلاف امریکی فرنٹ سٹیٹ کا کردار ادا کرنے کی بنا پر پاکستان اور اس کی افواج کو جس قدر تباہی و بربادی کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ اس کی تازہ مثال ہے۔
اسلام اس قسم کی ملاقاتوں کو حرام قرار دیتا ہے اور خلیفہ ایسے کسی بھی جرم پر سخت سزا دیتا ہے۔ حزب التحریر افواج پاکستان کے مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان غداروں کو اکھاڑپھینکوں جو تمھاری اور ہماری بربادی کے لیے دشمنوں کا استقبال کرتے ہیں ، انھیں خوش آمدید کہتے ہیں اور اس امت اور اس کی افواج کے خلاف کفار کے منصوبوں کو نافذ کرتے ہیں۔لہذا افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو چاہیے کہ وہ پاکستان سے امریکی راج کے خاتمے اور خلافت کے فوری قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرۃ فراہم کریں۔
پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس