PN 04 03 2013
Monday, 22nd Rabii uth Thaanee 1434H 04/03/2013 N0: PN13027
Hizb ut-Tahrir Wilayah
The Armed Forces' military doctrine under the Khilafah
Hizb ut-Tahrir Wilayah
In 2013, the Pakistan Army's
The extensive and significant paper concludes with the following vision for our armed forces, calling for,
1. A Khaleefah who as the political and military leadership will orientate the armed forces to fulfill their role in protecting the Ummah from the hostile non-Muslim states, unifying all Muslim states as a single state and carrying Islam to all of humankind.
2. Ending all technological dependency on hostile states, by establishing a programme of rapid industrialization for attaining military superiority, supported by a superior economic system which provides huge revenues for all of the duties obliged upon the Khilafah state.
3. Ending all training dependency on hostile states, by instituting local military training and Islamic awareness programmes for the armed forces. Cutting all contact with the officials of hostile states and all resultant relationships such as foreign military training, intelligence sharing and military to military contact.
Note: To see complete policy and its relevant articles of the constitution for the Khilafah state please go to this web link:
http://htmediapak.page.tl/policy-matters.htm
Media Office of Hizb ut-Tahrir in
پیر 22 ربیع الثانی، 1434ھ 04/03/2013 نمبر:PN13027
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے افواج کے متعلق پالیسی جاری کر دی
خلافت میں افواج کا فوجی نظریہ
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے جلد ہی قائم ہونے والی خلافت کی افواج کے فوجی نظریہ کے حوالے سے مندرجہ ذیل پالیسی دستاویز "Publicized Policy Position" جاری کی ہے۔ ہماری زبردست افواج،سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کی وجہ سے امریکہ اور اس کے مفادات کی غلام بنی ہوئی ہیں اور امریکہ ہماری افواج کی ترجیحات کا تعین کرتا ہے۔
2013 میں افواج پاکستان کی بھارت کو دشمن نمبر اول سمجھنے کی فوجی پالیسی کو تبدیل کر دیا گیا اور اب ملک کی سیکیوریٹی کو درپیش سب سے بڑا خطرہ اندرونی خطرات کو قرار دے دیا گیا ہے۔ اب بھارت کو پاکستان کی سیکیوریٹی کے لیے خطرہ نہیں سمجھا جا رہا اور امریکہ کی خود ساختہ دہشت گردی کے خلاف جنگ، جو درحقیقت مسلمانوں کے خلاف جنگ ہے، افواج پاکستان کی پہلی ترجیح بن گئی ہے۔ فوجی نظریے میں یہ بنیادی تبدیلی اس وقت کی گئی ہے جب امریکہ افغانستان سے انخلأ کے دھوکے میں خطے میں اپنے مستقل فوجی اڈے قائم کرنے کی شدید کوشش کر رہا ہے ۔سبز کتاب (Green Book) میں کی جانے والی تبدیلی اور اس کا اعلان 11/09 کے بعد امریکہ کی جانب سے کی جانے والی ان کوششوں کا نتیجہ ہے جس کے تحت پاکستان کی ترجیحات، خطے میں اس کے اور افواج پاکستان کے کردار میں تبدیلی کو ممکن بنایا گیا ہے۔ امریکہ کے تین اہداف ہیں: 1( اس بات کو یقینی بنانا کہ افواج پاکستان اپنی ہی سرحدوں کے اندر مسلسل جنگ میں مصروف رہیں۔ 2( فوج میں بھارت کو دشمن نمبر ایک سمجھنے کی پالیسی کو تبدیلی کرنا تاکہ بھارت ایک علاقائی طاقت کے طور پر ابھر سکے۔ 3( امت کو خلافت کی واپسی کے لیے کام کرنے سے روکنے کے لیے افواج کو پولیس کا کردار اداکرنے کے لیے استعمال کرنا۔
یہ اہم اور تفصیلی پالیسی ہماری افواج سے متعلق امور پر مندرجہ ذیل ویژن رکھتی ہے اور اعلان کرتی ہے کہ:
1۔ خلیفہ سیاسی اور فوجی قائد ہونے کے ناطے افواج کی سمت کا تعین کرے گا تاکہ وہ امت کو غیر مسلم دشمن ممالک سے تحفظ، مسلم ممالک کو جوڑ کر ایک ریاست بنانے اور اسلام کی دعوت کو پوری انسانیت تک لے کر جانے کی ذمہ داری کو نبھائیں۔
2۔ ایک تیز رفتار صنعتی ترقی جس کے ذریعے فوجی برتری قائم ہو اور اعلی معاشی نظام جو ریاست ِخلافت کو اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے عظیم محاصل فراہم کرسکے۔ ان اقدامات کے ذریعے دشمن ریاستوں پر ٹیکنالوجی کے انحصار کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔
3۔ مقامی فوجی تربیتی اداروں کے قیام اور اسلامی ثقافت کی آگاہی کے ذریعے دشمن ممالک سے فوجی تربیت کی ضرورت کا خاتمہ کردیا جائے گا۔ دشمن ریاستوں کے اہلکاروں سے تمام تعلقات منقطع کر لیے جائیں گے جن میں فوجی تربیت، انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ اور ایک فوج کا دوسرے ملک کی فوج سے تعلق بھی شامل ہے۔
نوٹ: اس پالیسی دستاویز اور اس سے متعلقہ ریاست خلافت کی آئینی دفعات کو دیکھنے کے لیے اس ویب سائٹ لنک کو دیکھیں۔
http://htmediapak.page.tl/policy-matters.htm
میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان