PN 11 06 2013
Tuesday, 2nd Shaban 1434 AH 11/06/2013 CE N0: PN13060
Crimes against the Muslims of Ash-Sham
The Tyrant of ash-Sham and the Iranian Regime and its Hizb in
Hizb ut-Tahrir has condemned the evil alliance against
The reason behind this attack has been elaborated in the following words, “These brutal attacks were given the green light by
Hizb ut-Tahrir denounced the shameful character of Iranian government and the Hizb of Lebanon and said, “It is possible for the Muslim to comprehend the malice of the tyrant of ash-Sham against the Muslims and Islam, since he proudly declares his system is a secular regime in opposition to Allah, His Messenger and the believers. But Hizb ‘
Hizb ut-Tahrir warned the Iranian government and the Hizb of Lebanon that, “those who aided and still aid the tyrant of ash-Sham .... We ask them to show remorse before the time comes when remorse will no longer be accepted, nor will their repentance be accepted.”
Note: To see the complete text of the leaflet, please go to this web link:
http://htmediapak.page.tl/The-Tyrant-of-ash_Sham-and-the-Iranian-Regime.htm
Media office of Hizb ut-Tahrir in
منگل ، 2 شعبان، 1434ھ 11/06/2013 نمبر: PN13060
شام کا سرکش، ایرانی حکومت اور لبنان میں اس کی حزب، القصیر شہر کو صفحہ ہستی سے مٹانے میں ہلاکو خان کی یاد تازہ کر رہے ہیں
حزب التحریر نے القصیر، شام میں بشار، ایرانی حکومت اور لبنان میں اس کی حزب کی شام کے مسلمانوں اور ان کے بابرکت انقلاب کو ناکام بنانے کے خلاف گٹھ جوڑ کے پر زور مذمت کی ہے۔ اس عمل کی مذمت میں حزب التحریر نے ایک لیفلٹ جاری کیا ہے جس کا عنوان ہے "شام کا سرکش، ایرانی حکومت اور لبنان میں اس کے حزب، القصیر شہر کو صفحہ ہستی سے مٹانے میں ہلاکو خان کی یاد کو تازہ کر رہے ہیں"۔ اس لیفلٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ "اللہ، اس کے رسول ﷺ اور مومنوں سے کوئی حیا کیے بغیر سرکش لوگ القصیر شہر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں، ایک طرف شام کا سرکش بشار الاسد اپنے جنگی جہازوں سے اس پر وحشیانہ بمباری کر رہا ہے، جلاکر راکھ کر دینے والے مواد کے ڈرم گرا رہا ہے، جبکہ دوسری طرف ایران کی حزب اللہ اس کے شانہ بشانہ میزائلوں اور راکٹوں کی بارش کر رہی ہے۔ ایران انتہائی قریب سے اس کی نگرانی کر رہا ہے، ان کو کنٹینروں اور جہازوں کے ذریعے ہر قسم کی انسانی اور لاجسٹک مدد فراہم کر رہا ہے۔ کئی ہفتوں سے ان سرکشوں نے القصیر شہر کے مضافات اور اس کے باغات کو تباہ کیا، اس کے بعد گھروں اور مساجد کو نشانہ بنایا، سرکشوں کی یلغار سے انسان شجر اور حجر میں سے کچھ بھی محفوظ نہیں رہا"۔
لیفلٹ میں اس حملے کی وجہ کو بیان کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ "یہ شرمناک حملے امریکہ کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد تھے۔ کیونکہ امریکہ اس غلط فہمی کا شکار ہے کہ شام کی سرزمین پر قتل وغارت کو جاری رکھ کر ہی شام کے لوگوں کو امریکی منصوبوں کو قبول کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔ اور یوں امریکہ "پر امن حل" کے نام سے منعقد کیے جانے والی کانفرنسوں اور بات چیت کے ذریعے ایک ایجنٹ کی جگہ دوسرے ایجنٹ کو بیٹھا سکے۔ اور یوں چہروں کی تبدیلی کے باجود سیکولر نظام کی بنیادیں برقرار رہ سکیں، کیونکہ امریکہ کو اس بات کا ادراک ہے کہ اہلِ شام کا نعرہ اسلام ہے"۔
حزب التحریر نے ایرانی حکومت اور لبنان کی حزب کے شرمناک کردار کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ "کوئی بھی مسلمان اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ شام کے سرکش کے بغض و عناد کو سمجھ سکتا ہے۔ کیونکہ اس کی حکومت سیکولر ہے اور وہ اللہ، اس کے رسول ﷺ اور مومنوں کا کھلا دشمن ہے۔ لیکن ایران کی حکومت اور لبنان میں اس کی حزب اللہ تو بظاہر اسلام اسلام کا راگ الاپتے رہتے ہیں۔ پھر یہ کس طرح ایک سیکولر حکومت کے شریک کار ہیں، بلکہ مسلمانوں کو قتل کرنے، مساجد پر بمباری کرنے اور خواتین اور بچوں تک کو قتل کرنے سے دریغ نہیں کرتے؟ "حزب التحریر نے مزید کہا کہ "یقینا القصیر کی لعنت شام کے سرکش، ایرانی حکومت اور لبنان میں اس کی حزب کو لے ڈوبے گی۔ وہاں بہایا گیا پاکیزہ خون دن رات ان کی نیندیں حرام کرے گا، یہاں تک کہ اللہ کی مدد آئے گی۔ اللہ کی مدد تو آنی ہی ہے۔ اگر یہ القصیر کو صفحۂ ہستی سے مٹا بھی دیں تو دنیا میں ان کو رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملے گا"۔
حزب التحریر نے ایرانی حکومت اور لبنان کی حزب کو مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ "جنہوں نے شام کے سرکش کی مدد کی یا کر رہے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور باز آئیں اور اپنے گناہوں کا کفارہ کریں اور ندامت کا اظہار کریں اس دن سے پہلے کہ جس دن ندامت کوئی فائدہ نہیں دے گی، نہ ہی توبہ قبول ہو گی"۔
نوٹ: لیفلٹ کے مکمل متن کے لیے اس ویب سائٹ لنک کو دیکھیں۔
http://htmediapak.page.tl/The-Tyrant-of-ash_Sham-and-the-Iranian-Regime.htm