PN 25 08 2013
Sunday, 18th Shawwal 1434 AH 25/08/2013 CE No:PN13090
Nussrah for Khilafah Contact Campaign
Seminar in
Hzib ut-Tahrir Wilayah Pakistan's campaign to secure the return of the Khilafah to the lands of Pakistan, the Pure, the Good, as soon as possible continues to grow strength, by the permission of Allah SWT. Hizb ut-Tahrir held a seminar in the ten-million strong city of
Member Hizb ut-Tahrir Dr. Iftikhar highlighted to the assembly the need to work according to the methodology of RasulAllah SAW to establish the Khilafah. The moving and convincing speech enforced to the people that RasulAllah صلى الله عليه و سلم did not enter the kufr system in order to remove it or change it, even when he was offered to become its head. And he صلى الله عليه و سلم did not accept power, even when he was asked to accept a single condition of compromise. Instead, to remove the kufr regime, RasulAllah صلى الله عليه و سلم stripped it of its very support within the entire society. RasulAllah صلى الله عليه و سلم stripped the support of kufr from within the people, by boldly rejecting the system of kufr and calling the people openly to Islam. Moreover, he صلى الله عليه و سلم stripped the kufr rule of its physical support from those who had the material power to secure its survival. He صلى الله عليه و سلم personally met the men of war, fire and steel, and demanded from them the Nussrah for the Deen. He صلى الله عليه و سلم travelled near and far, in hardship and in ease, to secure the Nussrah for Islam as a state.
RasulAllah صلى الله عليه و سلم sought the strong, discerning material capability in detail, asking و هل عند قومك منعة؟ “Do your people have strength?” and rejecting those too weak to secure Islam from its enemies. Thus he met many tribes including; Banu Kalb, Banu Hanifah, Banu Amr bin Sa’asah, Banu Kinda and Banu Shaiban. He صلى الله عليه و سلم persisted in this methodology patiently until Allah granted success in the matter of Nussrah, with the Ansar رضي الله عنهم, a small but sincere and brave group from within the men of war. And so Nussrah for Islam as a rule was secured by the methodology of the Prophethood, transforming the torn and divided Yathrib into a powerful beacon for Islam, Madinah Al-Manawwarah.
Note: The pictures and video of the seminar can be downloaded from hizb-pakistan.com
Media Office of Hizb ut-Tahrir in
اتوار ، 18 شوال، 1434ھ /08/201325 نمبر:PN13090
خلافت نصرۃ کے ذریعے رابطہ مہم
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے دارلحکومت لاہورمیں سیمینار
حزب التحریر ولایہ پاکستان کی جانب سےاللہ سبحانہ و تعالی کے حکم سےپاکستان میں جلد از جلدخلافت کے قیام کے لیے ملک کے بڑے شہروں میں جاری" خلافت نصرۃ کے ذریعے " کی رابطہ مہم میں تیزی آتی جارہی ہے ۔ اس مہم کے دوران آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں ایک بڑا سیمینار منعقد کیا گیا۔
رکن حزب التحریر ڈاکٹر افتخار نے خلافت کے قیام کے لیے رسول اللہ ﷺ کے طریقہ کار کے مطابق کام کرنے کی اہمیت سے سیمینار میں شریک لوگوں کو آگاہ کیا۔اس پُر اثر تقریرنے لوگوں پر یہ ثابت کیا کہ رسول اللہﷺکفریہ نظام کو تبدیل کرنے کے لیے اسی کفریہ نظام کا حصہ نہیں بنے،اگرچہ انھیں اس نظام کا سربراہ بننے کی دعوت دی گئی تھی۔ اور رسول اللہﷺ نے ایسےاقتدار کو بھی قبول نہیں کیا جس کے بدلے میں آپ ﷺ سےاسلام کے کسی ایک معاملے پر بھی سمجھوتے کا مطالبہ کیا گیاتھا۔ اس کی جگہ رسول اللہ ﷺ نے کفر کی حکومت کے خاتمے کے لیے پورےمعاشرے سے اس کفریہ حکومت کی حمایت اور قوت کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ رسول اللہﷺ نےلوگوں کی طرف سے کفرکی حمایت کو ختم کیا اور اس کے لیے آپﷺنے کفر کے نظام کو کھلم کھلاچیلنج کیا ،اس کی حقیقت کو بے نقاب کیااور لوگوں کو اسلام کی طرف بلایا۔ اس کے ساتھ ساتھ رسول اللہﷺ نے کفر کی حکمرانی کو اس مادّی سہارے سے محروم کیاجواسے تحفظ فراہم کیے ہوئے تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے ذاتی طور پر ان لوگوں سے ملاقاتیں کیں جو جنگی طاقت رکھتے تھے اور ان سے مطالبہ کیاکہ وہ ایمان قبول کرنے کے ساتھ ساتھ دینِ اسلام کو نُصرَۃ(مادّی مدد)فراہم کریں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے رسول اللہ ﷺ نے طویل سفر کیے، مشکلات اٹھائیں تا کہ اسلام کو ایک ریاست کی شکل میں قائم کرنے کے لیے نُصرۃ کے حصول کو یقینی بنایا جائے۔
رسول اللہ ﷺجن لوگوں سے نصرۃ کا مطالبہ کرتے تھے، ان کی مادّی قوت کو بھی معلوم کرتے تھے۔آپ ﷺ ان سے سوال کرتے تھے:((و هل عند قومك منعة؟))"کیا تمھارے لوگ طاقت و اسلحہ رکھتے ہیں؟" اور آپﷺنےان لوگوں کی پیش کش کو قبول نہ کیاجن میں اسلام کے دشمنوں سے اسلام کا دفاع کرنے کی طاقت موجود نہیں تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے کئی قبائل سے ملاقاتیں کیں جن میں بَنُو كلب،بنوحَنِيفَةُ، بنو عامر بن صَعْصَعَة، بنو كنْدةُ اور بنوشيبان شامل تھے۔ اوررسول اللہ ﷺاسی طریقہ کار پر صبر و استقامت کے ساتھ کاربند رہے یہاں تک کے اللہ تعالی نے نصرۃ کے حصول میں کامیابی عطا فرمادی جب انصار کے ایک چھوٹے مگر مخلص اور اہلِ قوت گروہ نے اسلامی ریاست کے قیام کے لیے نبی کریم ﷺ کو نُصرۃ فراہم کر دی۔ لہٰذا اسلام کی حکمرانی کے لیے نصرۃ کا حصول رسول اللہ ﷺ کی سنت اور طریقہ ہے، اس طریقے پر چل کر نبی ﷺ نے یثرب کے تقسیم شدہ معاشرے کو اسلام کے قلعے،مدینۃالمنورہ میں تبدیل کردیا۔
نوٹ: اس سیمینار کی تصاویر اور ویڈیوhizb-pakistan.com سے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہیں۔
پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس