PN 12 06 2013
Wednesday, 3rd Shaban 1434 AH 12/06/2013 CE N0: PN13061
Rebuttal of IMF’s Budget 2013-14 for Pakistan
Hizb ut-Tahrir issues open letter to
Hizb ut-Tahrir Wilayah
In its open letter, Hizb ut-Tahrir exposes the IMF dictation of Pakistan’s budget and the three pillars of its war upon
The open letter establishes how Islam’s divinely revealed texts provide for Shariah laws to comprehensively address the three pillars. In addition the booklet on the revival of Pakistan’s economy, elaborates how the Khilafah will generate revenues without falling into debt traps with colonialist nations, strengthen the industry and agriculture as well as solving the electricity crisis and the scourge of inflation from their roots.
Note: The open letter is available from:
http://htmediapak.page.tl/Open-Letter-to-Finance-Minister-Ishaq-Dar.htm
And the booklet is downloaded form:
Media office of Hizb ut-Tahrir in
بدھ، 3 شعبان، 1434ھ 12/06/2013نمبر: PN13061
آئی۔ایم۔ایف کی ہدایت پر بنایا گیا بجٹ 2013-14 مسترد کیا جاتا ہے
حزب التحریر نے پاکستان کے وزیر خزانہ کے نام کھلا خط اور خلافت میں پاکستان کی معیشت سے متعلق ایک جامع دستاویز جاری کر دی ہے
بجٹ 2013-14، جو کہ عالمی استعماری اداروں اور آئی۔ایم۔ایف کی ہدایات کی روشنی میں بنایا گیا ہے، کے جواب میں حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ایک مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ اس مہم کا آغاز وزیر خزانہ کے نام کھلا خط کی وسیع پیمانے پر ملک بھر میں تقسیم سے کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بااثر طبقے، معیشت دانوں اور دانشوروں کے پاس وفود بھیجے جائیں گے اور ان کے ساتھ مختلف نشتوں کا اہتمام کیا جائے گا جس میں ایک کتاب "خلافت کے زیر سایہ پاکستان کی معیشت "کو پیش کیا جائے گا اور اس بات پر بحث کی جائے گی کہ کس طرح خلافت پاکستان کی معیشت کو بحال کرے گی۔
وزیر خزانہ کے نام کھلے خط میں حزب التحریر نے پاکستان کی بجٹ سازی میں آئی۔ایم۔ایف کی کردار اور پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے کے حوالے سے ان کے تین بنیادی اہداف کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ "ان تباہ کن پالیسیوں کا اعلان فروری 2012 کی آئی۔ایم۔ایف کی رپورٹ 13/35 اور 17 دسمبر 2012 کو آئی۔ایم۔ایف کے مفاہمت کے خط میں کیا گیا ہے۔ یہ خط درحقیقت سٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزارت ِ فائنانس کی جانب سے ان پالیسیوں پر عمل درآمد کی یقین دہانی ہے۔ استعماری پالیسی کے مندجہ ذیل تین پہلو پاکستان کی معیشت کو تباہ و برباد کر رہے ہیں: 1۔ پاکستان کے توانائی کے وسائل کی نجکاری، 2۔ ظالمانہ نظام ِ ٹیکس جو معیشت کا گلا گھونٹ رہا ہے اور 3۔ پاکستان کی کرنسی کو کمزور کرنا جس کے نتیجے میں افراط زر پیدا ہوتا ہے"۔
یہ کھلا خط اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ اسلام کے وحی پر مبنی قوانین معیشت کے ان تین معاملات کو بہترین طریقے سے حل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کی معیشت کی بحالی کے لیے جاری کی گئی کتاب میں اس مسئلے پر تفصیلی بحث کی گئی ہے کہ استعماری ممالک کے بچھائے ہوئے قرضوں کی جال میں الجھے بنا خلافت وسیع محصولات (Revenue) جمع کرے گی، صنعت و زراعت کو مضبوط و مستحکم کرے گی، بجلی کے بحران کا خاتمہ کرے گی اور اس کے ساتھ ساتھ افراط زر (مہنگائی) کا جڑ سے خاتمہ بھی کرے گی۔
نوٹ: وزیر خزانہ کے نام کھلا خط کا مکمل متن اس ویب سائٹ لنک پر دیکھیں۔
http://htmediapak.page.tl/Open-Letter-to-Finance-Minister-Ishaq-Dar.htm
پاکستان کی معیشت کی بحالی کے حوالے سے کتاب "خلافت کے زیر سایہ پاکستان کی معیشت" اس ویب لنک پر دیکھیں۔
پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس