Media Office Hizb ut-Tahrir Pakistan

PR 12 05 2013

Sunday, 2nd Rajab 1434H                                  12/05/2013                                N0: PR13050

Press Release

Abolish Democracy, Establish Khilafah

New jockey for America’s horse in Pakistan, Democracy

Through the 2013 Elections, America now has a new jockey for her “horse in Pakistan”, democracy, as her ambassador, Mr. Olson, called it. And throughout the election campaign, America was forced to breathe life into this dying and diseased horse. The people have lost hope in democracy and see Islam as its replacement and only hope for the country. So, America’s agents tried to drown the Ummah with a campaign of billions of Rupees for democracy, in which multinational companies and some Ulema were made to play their part. Despite this campaign, those who did vote, did not vote through a faith in democracy, but rather to try and save themselves from even more harm from America’s rabid horse. The opinion on the streets was that those who decided to vote, would vote for the “least worst” or the “best of the worst” or the “smaller thief over the bigger thief.” Such are the “high” standards that democracy has set!

The new jockey of America’s horse will subjugate Pakistan even more before India, as per his American masters’ instruction, who ordered and forbid him through his previous two terms, to the point that the people prayed for the immediate end of his rule. Already, the incoming jockey disclosed his intention regarding surrender before India, in front of a group of Indian journalists, in such a submissive and shameless manner, that a leading Urdu national daily wrote in its editorial, asking him, “Are you going to contest this election in Pakistan or in India?” The new jockey will facilitate America in order to secure permanent bases in Afghanistan, under the guise of a limited, partial withdrawal. By doing so he will grant a “permanent stay visa” to hostile colonialist forces on the door step of the world’s sole Muslim power, to conspire and ignite a war of Fitna, as it has been doing since the beginning of its crusade. This new jockey will implement the IMF’s budget for Pakistan, further burdening the people by imposing increased taxes, crippling Pakistan’s industry that is already reeling from rampant inflation and energy shortages. And not only will he provide cover for Kayani’s treachery, the jockey will pave the way for Kayani’s promotion as a five star, powerful Chief of Defence Staff, a post to be created as a reward from America for burning our armed forces as fuel for its crusade.

Now that the people have seen “no change,” it’s time to work for real change, by abolishing democracy and establishing Khilafah.

Shahzad Shaikh

Deputy to the official spokesman of Hizb ut-Tahrir in Pakistan

 

اتوار، 2 رجب، 1434ھ                                                           15/05/2013                       نمبر:PR13050

جمہوریت کو ختم کرو اور خلافت کو قائم کرو

جمہوریت کے امریکی گھوڑے کے لیے نیا سوار تیار کر لیا گیا

حالیہ دنوں میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی اور فوجی کشیدگی میں اضافہ درحقیقت افغانستان میں 2014 کے بعد بھی امریکی فوجی اڈوں اور امریکی افواج کو برقرار رکھنے کے لیے ماحول سازگار بنانے کے لیے ہے۔ کرزئی حکومت افغانستان میں امن کے قیام میں ناکامی اور اس کے مسائل کا ذمہ دار پاکستان کو ٹہرا رہی ہے جبکہ پاکستان کرزئی انتظامیہ کو پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجود دہشت گردوں کی پشت پناہی کا ذمہ دار ٹہرا رہی ہے۔ کرزئی اور کیانی پاکستان اور افغانستان میں بم دھماکوں اور قتل و غارت گری کے اصل مجرم امریکہ کے گھناونے کردار پر پردہ ڈالنے اور خطے میں امریکی راج کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک دوسرے پر الزام تراشی کر رہے ہیں۔ دراصل امریکہ افغانستان میں 2014 کے بعد بھی اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لیے انخلأ کے منصوبے کی آڑ میں مستقل فوجی اڈے قائم کرنا چاہتا ہے لیکن اس مقصد کے حصول میں امریکہ کو افغانستان میں سخت عوامی ردعمل کا سامنا ہے۔ کرزئی حکومت کی جانب سے اپنے اندرونی مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کا مقصد افغان عوام کو یہ باور کرانا ہے کہ ان کے تحفظ اور پاکستان کی مداخلت روکنے کے لیے 2014 کے بعد بھی افغانستان میں محدود امریکی افواج کی موجودگی ضروری ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں امریکی راج کو مستحکم کرنے کے بعد جنرل کیانی افغانستان میں امریکی راج کے تسلسل کو جاری اور مستحکم کرنے کے لئے امریکہ کو بھر پور معاونت فراہم کر رہا ہے۔ جنرل کیانی کا حالیہ دورہ اردن کے دوران امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری سے ملاقات بھی اسی مقصد کے حصول کے لیے تھی۔

پاکستان اور افغانستان کے مسائل کی بنیادی وجہ خطے میں امریکی موجودگی، اس کے ناپاک عزائم اور سرمایہ دارنہ نظام ہے۔ دہشت گردی کے خلاف نام نہاد امریکی جنگ کے نام پر امریکی مفادات کی تکمیل کے لیے پاکستان اور افغانستان کے مسلمانوں کا مقدس خون، پاکستان اور افغانستان کے غدار حکمرانوں نے پانی کی طرح بہایا گیا ہے۔ اس بدترین صورتحال سے نکلنے کی واحد صورت پاکستان اور افغانستان سے غدار حکمرانوں، سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے اور خلافت کے قیام میں ہے۔ خلافت پاکستان اور افغانستان کی قوت کو ایک خلیفہ کی قیادت میں یکجا کر دے گی اور خلافت کی افواج اور مخلص مجاہدین کی مشترکہ قوت امریکہ کو پاکستان اور افغانستان سے دم دبا کر بھاگنے پر مجبور کر دے گی۔

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو ان کی ذمہ داری کی یاددہانی کراتی ہے کہ وہ اپنی قیادت میں موجود غداروں کو ایک اور امریکی منصوبے کو کامیاب بنانے سے روکیں جو پہلے ہی 50 ہزار پاکستان کے مسلمان شہریوں اور فوجیوں کو امریکی جنگ کی بھینٹ چڑھا چکے ہیں۔ خطے میں امریکی موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ امریکی مفادات کی تکمیل کے لیے مزید ہزاروں مسلمان شہریوں اور فوجیوں کا مقدس خون بہایا جائے گا جبکہ بزدل امریکی افواج اپنے ائرکنڈیشن کمروں میں آرام سے بیٹھے رہیں گی۔ آگے بڑھیں اور خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة فراہم کریں اور پاکستان اور افغانستان کے مسلمانوں، افواج اور ان کے وسائل کو یکجا کر کے دنیا کے طاقتور ترین ریاست خلافت کی بنیاد ڈالیں اور کافر امریکی افواج کو خطے سے ذلیل رسو کر کے نکال باہر کریں۔

پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان

شہزاد شیخ


 
Today 219 visitors (269 hits) Alhamdulillah
This website was created for free with Own-Free-Website.com. Would you also like to have your own website?
Sign up for free