PR 10 01 2013
Thursday, 28th of Saffar 1434H 10/01/2013 N0: PR13004
Indian escalation on line of control
Khilafah will permanently end Hindu hostility at our borders
It is General Kayani's policies that have bolstered Indian aggression against us, whether in the recent border tensions or previous ones. Since the
The absence of Khilafah has not only brought us economic misery, it has brought us great humiliation in foreign policy and unprecedented danger to the security of our country at the hands of the
O armed forces of
إِنْ يَنْصُرْكُمُ اللَّهُ فَلا غَالِبَ لَكُمْ وَإِنْ يَخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِي يَنْصُرُكُمْ مِنْ بَعْدِهِ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ
“If Allah helps you, no one can defeat you. And if He let you down, who is else that can help you? And in Allah let the believers put their trust.”
[Surah Aali Imran 3:160]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in
جمعرات28 صفر، 1434ھ 10/01/2013 نمبر:PR13004
لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت
خلافت ہمیشہ کے لیے سرحدوں پر بھارتی جارحیت کا خاتمہ کر دے گی
یہ جنرل کیانی کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کرنے کی جرأت کرتا ہے چاہے وہ حالیہ دونوں میں لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی چیک پوسٹ پر حملہ ہو یا اس سے قبل ہونے والے حملیں ہوں۔ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے دور سے کیانی کا آقا امریکہ بھارت کو اپنے حلقہ اثر میں لانے کے لیے پاکستان کو استعمال کرتا آ رہا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے امریکہ بھارت کو مسئلہ کشمیر کو دفن کرنے، افغانستان میں بھارتی اثر و رسوخ کو بڑھانے، بھارتی معیشت کو طاقتور بنانے کے لیے پاکستان کی مارکیٹ تک اس کو رسائی فراہم کرانے اور پاکستان کی فوجی خصوصاً ایٹمی صلاحیت میں کمی کروانے کی یقین دہانی کراتا ہے۔ جنرل مشرف کی دست راست ہونے کے ناطے، جنرل کیانی نے پاکستان میں امریکہ کی فوجی اور انٹیلی جنس موجودگی کو بے تہاشا بڑھانے اور افغانستان میں امریکی قبضے کو مستحکم کرنے میں جنرل مشرف کی زبردست اعانت کی۔ اس مشرف کیانی اتحاد کا امریکہ نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور بھارت کو اپنے حلقہ اثر میں لانے کے لیے اس نے اپنے دروازے کھول دیے اور اب بھارت نا صرف افغانستان میں زبردست اثروروخ حاصل کر چکا ہے بلکہ اس کی پہنچ پاکستان کے قبائلی علاقوں اور بلوچستان تک پھیل گئی ہے۔ کشمیر سے دستبرداری اور اور ہماری افواج کاقبائلی علاقوں میں امریکی فتنے کی جنگ میں ملوث ہو جانے کے بعد بھارت نے سکون کا سانس لیا ہے اور رہی سہی قصرچند دن قبل ہی امریکہ کی خواہش پر افواج پاکستان کی جنگی ڈاکٹرائن میں اہم تبدیلہ کرتے ہوئے "اندرونی خطرے" کو پاکستان کی سلامتی کو درپیش سب سے بڑا خطرہ قرار دینے نے پوری کر دی ہے۔ یہ وہ وجوہات ہیں جس کی بنا پر بھارت کو اس قدر جرأت ہوئی کہ وہ ہماری افواج کی جانب میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔
خلافت کی غیر موجودگی کی وجہ سے ناصرف ہم معاشی بد حالی کا شکار ہوئے ہیں بلکہ ہمارے خارجہ پالیسی ذلت و رسوائی کا باعث بن رہی ہے اور ہندو ریاست ہماری سلامتی کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ثابت ہو رہی ہے۔ ہماری بدحالی اور پریشانی مزید بڑھتی جائے گی کیونکہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار مسلسل اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کفار کے منصوبوں کو حمائت فراہم کرتے رہیں گے۔ ہم میں سے ہر ایک پر یہ ذمہ دارای عائد ہوتی ہے کہ وہ خلافت کے قیام کی کوشش میں فوراً شامل ہو جائے۔ صرف اسلام کی بنیاد پر حکمرانی کرنے والا خلیفہ ہی افواج میں موجود ہمارے بیٹوں اور بھائیوں کو وہ قیادت فراہم کرے گا جس کے وہ حق دار ہیں۔ صرف خلیفہ ہی ملک سے غیر ملکی کافر فوجیوں اور انٹیلی جنس اداروں کو بے دخل کرنے کے لیے مسلمانوں کی افواج کو منظم کرے گا۔ صرف خلیفہ ہی انڈونیشیا سے لے کر مراکش تک اور وسطی ایشیا سے لے کر سوڈان تک مسلمانوں اور اور ان کے علاقوں کو ایک ریاست تلے وحدت بخشے گا۔ اور صرف خلافت ہی ہمیں اس قابل بنائے گی کہ ہم ہندو جارحیت کے خطرے کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ کر دیں۔
اے پاکستان کی افواج! غداروں اور ان کے آقا امریکہ کے منصوبوں کو پلٹنے کے لیے اپنی حرکت میں تیزی لاوں۔ اے بہادروں! ان کے حرکت میں آنے سے قبل تم متحرک ہو جاو اور انھیں حیران کر دو۔ غداروں کو ہٹاو اور خلافت کے قیام کے لیے نصرة فراہم کرو۔
إِنْ يَنْصُرْكُمُ اللَّهُ فَلا غَالِبَ لَكُمْ وَإِنْ يَخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِي يَنْصُرُكُمْ مِنْ بَعْدِهِ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ
اگر اللہ تمھاری مدد کرے تو کوئی تم پر غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمھیں چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمھاری مدد کرے؟ ایمان والوں کو اللہ تعالی ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔
(ال عمران:160)
میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان