Regime Seeks Help from Colonialists
Thursday, 24th Rabi ul Awwal 1436 AH 15/01/2015 CE No: PR15005
Press Release
End American Raj, Establish Khilafah
Regime Seeks Help from Colonialists to Prevent Return of Khilafah, Rather than Demanding they Desist from Insulting RasulAllah (saw)
Army Chief General Raheel Sharif, on his visit to the UK and meeting with David Cameron on 14 January 2014, sought help from the British government against Hizb ut-Tahrir – a matter that has become headline news in Pakistan. Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan draws attention to the fact that traitors in Pakistan's military and political leadership are bankrupt of words of truth, so they resort to force and banning, seeking help from wherever they can, East and West.
The reason the Raheel-Nawaz regime cannot stand Hizb ut-Tahrir is because Hizb ut-Tahrir boldly accounts their crimes and their criminal and shameful subservience to the West, in particular the United States. They have no answer for Hizb ut-Tahrir's strong challenges and exposing of the regime's policies, which serve the interests of the colonialists. Above all, Hizb ut-Tahrir calls upon the noble officers of the Ummah's armed forces, the sons of Khalid bin Walid (ra), to use their strength for the foremost interest of the Ummah, the resumption of Islam as a way of life through the re-establishment of the Khilafah. Thus, it is no surprise that the regime will turn to the Western colonialists for support against Hizb ut-Tahrir and the work for the Khilafah. The West who for centuries launched crusade after crusade against the Khilafah. The West who today ally in enmity against the Muslims, whether by invading the Muslim Lands directly or supporting the Hindu and Jewish states in their aggression.
It is known that the Prime Minister of Britain displays open hostility to Islam and considers the right to insult the beloved RasulAllah (saw) an integral part of Western Civilization. We ask why, instead of demanding help to suppress Islam, there was no demand related to protection of the honour of Rasul Allah (SAW)? Such a bold measure would have kept the kuffar awake in their beds, as the Khilafah did when Britain and France insulted RasulAllah (saw) before the First World War, forcing the crusaders to retreat from their insults in fear of the mobilization of the Muslim armed forces. The answer to this question is that the loyalty of the traitors in Pakistan's leadership is only for the Kuffar and their false way of life. They only do the bidding of the colonialists and are given medals and guards of honors from the foremost enemies of Islam in Washington and London, in recognition of this lowly service.
Hizb ut-Tahrir will proceed on its course by the permission of Allah (swt) seeking support from Allah (swt) and demanding Nussrah from the armed forces to end the treachery of the regime decisively by the return of the Khilafah to the lands of Pakistan, the Pure, the Good. It warns the traitors that they have chosen the wrong side at a time when the Ummah has awoken to its cause and is striving for its practical realization, a Khilafah state which will obliterate the colonialist hegemony in Muslim Lands. Then the Western masters of the regime will know that despite all their efforts, by the tongues and the hands of their agents, to prevent the return of the Khilafah in Pakistan or elsewhere, Islam prevailed regardless
يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلاَّ أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ
"They desire to extinguish the Light of Allah with their mouths, and Allah refuses but to perfect His Light, even though the disbelievers abhor it."
[Surah at-Tawba 9:32]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
جمعرات، 24 ربیع الاول، 1436ھ 15/01/2015 نمبرPR15005:
پریس ریلیز
امریکی راج کا خاتمہ کرو، خلافت کو قائم کرو
راحیل-نواز حکومت خلافت کے قیام کو روکنے کے لئے کفار سے مدد مانگتی ہے جبکہ انہیں کفار کو رسول اللہ ﷺ کی توہین سے باز رہنے کا انتباہ کرنا چاہیے تھا
14 جنوری 2014 کو جنرل راحیل شریف نے اپنے دورہ برطانیہ کے دوران برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کی اور حزب التحریر کے خلاف مدد مانگی۔ یہ خبر پاکستان میں ایک انتہائی اہم خبر بن گئی جسے تقریباً تمام پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا نے رپورٹ کیا۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان یہ کہنا چاہتی ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے پاس حزب التحریر کی دعوت کے خلاف ایک بھی سچی بات کہنے کے لئے نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ اسے کلعدم کرنے پر مجبور ہوئے اور اس کے خلاف مشرق و مغرب ہر طرف سے مدد مانگ رہے ہیں۔
راحیل-نواز حکومت حزب التحریر کو اس لئے برداشت نہیں کرتی کیونکہ حزب التحریر اِن حکمرانوں کے جرائم پر اِن کا بہادری سے احتساب کرتی ہے اور اِن کی مغرب خصوصاً امریکہ کی غلامی کو بے نقاب کرتی ہے۔ حزب التحریر جس طرح مضبوط دلائل سے حکومت کی استعماری طاقتوں کے مفادات کو پورا کرنے والی پالیسیوں کو بے نقاب کرتی ہے، حکمرانوں کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہوتا ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر انہیں تکلیف اس بات سے ہوتی ہے کہ حزب التحریر اس امت کی فوج میں موجود شاندار افسران کو پکارتی ہے جو خالد بن ولید رضی اللہ تعالٰی عنہ کے بیٹے ہیں کہ وہ اپنی طاقت کو امت کے مفادات کی نگہبانی اور خلافت کے قیام کے ذریعے اسلام کو نافذ کرنے کے لئے استعمال کریں۔ لہٰذا اس بات پر کوئی حیرانی نہیں کہ حکومت حزب التحریر کے خلاف اور خلافت کے قیام کو روکنے کے لئے مغربی کافر استعماری طاقتوں سے مدد طلب کرتی ہے، وہ مغرب جس نے کئی صدیوں تک مسلمانوں کی خلافت کے خلاف صلیبی جنگیں جاری رکھیں۔ یہ وہ مغربی طاقتیں ہیں جو مسلمانوں کے خلاف اپنی دشمنی میں ایک ہیں، مسلم علاقوں پر حملے اور قبضے کرتی ہیں اور ہندو اور یہودی وجود کو مسلمانوں پر حملے کرنے کے لئے ہر طرح کی معاونت فراہم کرتی ہیں۔
یہ بات ہر کوئی جانتا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم اسلام کے خلاف اپنی عداوت کا کھلا اظہار کرتا ہے اور رسول اللہﷺ کی توہین کرنے کو بر حق اور مغربی تہذیب کا لازمی جزو سمجھتا ہے۔ہم راحیل-نواز حکومت سے سوال کرتے ہیں کہ آخر کیوں تم اسلام کو دبانے کے لئے ان کفار سے مدد طلب کرتے ہو جبکہ تمہیں اس وقت ان سے رسول اللہﷺ کی توہین روکنے کا مطالبہ کرنا چاہیے تھا؟ اگر ایسا کیا جاتا تو کفار کی نیندیں حرام ہو جاتیں جیسا کہ پہلی جنگ عظیم سے قبل خلافت نے کیا تھا جب برطانیہ اور فرانس نے اس خوف سے رسول اللہﷺ کی توہین کرنے کی کوشش سے پسپائی اختیار کی کہ خلافت کی مسلم افواج حرکت میں آجائیں گی۔ دراصل پاکستان کی قیادت میں موجود غداروں کی وفاداری صرف اور صرف کفار اور ان کے باطل طرز زندگی سے وابستہ ہے۔ یہ صرف استعماری کفار کے احکامات کو بجا لاتے ہیں اور واشنگٹن اور لندن میں موجود اسلام کے کھلے دشمنوں سے اپنی وفاداری اور خدمات کے صلے میں میڈل اور گارڈ آف آنر وصول کرتے ہیں۔
حزب التحریر اللہ کی مدد و نصرت سے اپنے راستے پر گامزن رہے گی اور پاکستان سے غداروں اور ان کی غداری کے خاتمے اور خلافت کے قیام کے لئے افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے نصرۃ مانگتی رہے گی۔ حزب التحریر ان غداروں کو متنبہ کرتی ہے کہ انہوں نے ایک ایسے وقت میں غلط رستے کا چناؤ کیا ہے جب امت اپنے مقاصد کے حصول کے لئے جاگ چکی ہے اور اس کی عملی تعبیر ، خلافت کےقیام کے لئے بھر پور جدوجہد کررہی ہے جو مسلم علاقوں کو استعماری طاقتوں کےشکنجے سے آزاد کرائے گی۔ پھر اُس وقت اِن کے مغربی آقا یہ جان لیں گے کہ خلافت کی واپسی کو پاکستان یا کسی اور مقام پر روکنے کے لئے ان کی تمام تر کوششوں کے باوجوداسلام غالب ہوجائے گا۔
يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلاَّ أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ
"وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھا دیں لیکن اللہ اپنے نور کو کامل کیے بغیر ماننے والا نہیں چاہے کفار کو کتنا ہی ناگوار گزرے"
(التوبۃ:32)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے میڈیا آفس