Obama Administration Confirms that National Action Plan is a Plan to Suppress Islam
Tuesday, 22nd ZilHaj1436 06/10/2015 CE No: PR15071
Press Release
National Action Plan is US Action Plan
Obama Administration Confirms that Pakistan's National Action Plan is a Plan to Suppress Islam
The policy statement read out by US Deputy Special Representative, Jonathan Carpenter, at a convention held in the Pakistani embassy in America on 4th September 2015 confirms the fact that the Nation Action Plan launched by the Raheel-Nawaz regime is a plan to suppress Islam and the concept of Jihad in Pakistan. The National Action Plan is indeed an American action plan. The policy statement is enough to open the eyes of those who are still deceived into thinking that the Raheel-Nawaz regime is conducting operations in Karachi and the tribal areas to secure Pakistan. This policy statement once again proves that the so-called US War on Terror is a war against Islam and the concept of Jihad. The Raheel-Nawaz regime is merely following the footsteps of the previous governments, assisting America in order to secure her interests.
Jonathan Carpenter said, “The government of Pakistan, across all its agencies civil, military, intelligence, is engaged in a full throttle battle against extremism within its borders…. The continuing fight there (North Waziristan), the efforts in Karachi and elsewhere to weed out militarism, is fundamental to Pakistan’s survival. We will continue to support that with our assistance where we can and will continue to encourage Pakistan to act against all militant elements within its borders.” He further said that, “the in focus was on areas where there were shared interests….that these were areas of incredible important to US national interests and cooperation with Pakistan in those areas had made the United States safer.”
Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan asks the people of Pakistan and the political and military leadership, whether Pakistan, its armed forces and other institutions are meant to protect America, which is an open enemy to Allah swt, His Messenger (saaw) and the Muslims? Or whether the work of Pakistan’s armed forces and intelligence agencies is to hunt, arrest or kill those people and groups that perform Jihad against US forces in Afghanistan, or call for the implementation of Islam in Pakistan? Indeed, it is not their work because this country is a land for Muslims, so how can a Muslim take sides with the enemy of Allah swt and His Messenger saaw? The only ones who can undertake such treachery are those who have sold their Hereafter for America, in exchange for acquiring the fleeting, temporary bounties of this world. A cheap price indeed!
Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan confirms to the Muslims of Pakistan and the sincere officers in its armed forces that no doubt is left regarding the fact that traitors in the political and military leadership have exploited this country and its magnificent army to protect America, a corrupt state which is leading the call for capitalism, kufr and interference by colonialist states. There is no excuse to allow these traitors to remain in power. If they are not removed, then we are exposed to destruction in this world and the Hereafter. Allah swt says,
يَا أَيُّهَا ٱلَّذِينَ آمَنُوۤاْ إِنْ تُطِيعُواْ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ يَرُدُّوكُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ فَتَنْقَلِبُواْ خَاسِرِينَ
“O you who believe! If you obey those who disbelieve, they will send you back on your heels, and you will turn back (from Faith) as losers.”
(Ale Imran:149).
Thus, the Muslims of Pakistan and the sincere officers of the armed forces must move forwards to take back the authority from the traitors within their leadership. The armed forces must restore the right to the Muslims by granting Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the re-establishment of the Khilafah. America, which is compelled to achieve her security with the help of Pakistan today, will not be able to face the Khilafah, whose imminent establishment will mean that the world's Muslims and their armies will be unified under the flag of RasulAllah, inscribed with Kalema, ready to act upon the orders of the Khaleefah.
Shahzad Shaikh
Deputy to the spokesman of Hizb ut-Tahrir in the wilayah of Pakistan
منگل، 22 ذی الحج، 1436ھ 06/10/2015 نمبرPR15071 :
نیشنل ایکشن پلان امریکی ایکشن پلان ہے
اوبامہ انتظامیہ نے تسلیم کرلیا کہ پاکستان کا نیشنل ایکشن پلان اسلام کو کچلنے کا منصوبہ ہے
4 اکتوبر 2015 کو امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے میں ہونے والے کنوینشن میں امریکہ کے نائب نمائندہ خصوصی جوناتھن کارپینٹر نےایک پالیسی بیان پڑھا۔ یہ پالیسی بیان اس حقیقت پر مہر ثبت کر دیتا ہے کہ راحیل-نواز حکومت کی جانب سے شروع کیا جانے والے نیشنل ایکشن پلان پاکستان میں اسلام اور جہاد کے تصور کو کچلنے کے لئے امریکی ایکشن پلان ہے۔ یہ پالیسی بیان ان لوگوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے بھی کافی ہے جواب تک یہ دھوکہ کھا رہے ہیں کہ راحیل-نواز حکومت، کراچی اور قبائلی علاقوں میں آپریشن پاکستان کو محفوظ بنانے کے لئے انجام دے رہی ہے۔ اس پالیسی بیان نے ایک بار پھر اس بات کو ثابت کیا ہے کہ نام نہاد دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی جنگ درحقیقت اسلام اور جہاد کے تصور کے خلاف جنگ ہے جس میں آج کی راحیل-نواز حکومت پچھلی حکومتوں کی سنت کی پیروی کرتے ہوئے امریکی اہداف کے حصول میں بھر پور کردار ادا کر رہی ہے۔
جوناتھن کار پینٹر نے کہا کہ "پاکستان کی حکومت، اس کے تمام سول، فوجی اور انٹیلی جنس ادارے اس وقت اپنی سرحدوں میں انتہا پسندی کے خلاف بھر پور جنگ لڑ رہے ہیں۔۔۔۔وہاں (شمالی وزیرستان) میں مسلسل جاری جنگ، کراچی اور دیگر مقامات پر ہونے والی کوششیں جن کا مقصد عسکریت پسندی کا خاتمہ ہے، پاکستان کی بقاء کے لئے انتہائی ضروری ہیں۔ ہم اپنی اعانت سے مدد فراہم کرتے رہیں گے جہاں بھی ہم کرسکتے ہیں اور اس کی سرحدوں میں موجود تمام عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائی کرنے کے لئے ہم پاکستان کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے"۔ اس کے علاوہ جو ناتھن کارپینٹر نے یہ بھی کہاں کہ "وہ موضوعات جو دونوں ممالک کے لئے اہم ہیں ان پر توجہ مرکوز کی گئی جس میں ناقابل یقین حد تک اہم امریکہ کی نیشنل سیکیورٹی ہے اور پاکستان کے ساتھ ان معاملات میں تعاون نے امریکہ کو محفوظ بنا دیا ہے"۔
حزب التحریر ولایہ پاکستان سیاسی و فوجی قیادت اور پاکستان کے عوام سے سوال کرتی ہے کیا پاکستان، اس کی فوج اور دیگر اداروں کا کام اللہ سبحانہ و تعالیٰ، رسول اللہ ﷺ، اسلام اور مسلمانوں کے دشمن امریکہ کا تحفظ کرنا ہے؟ کیا پاکستان کی افواج اور اس کے انٹیلی جنس اداروں کا کام افغانستان میں امریکہ کے خلاف جہاد کرنے والوں کا پیچھا کرنا، گرفتار کرنا یا قتل کرنا ہے اور پاکستان میں اسلام کے نفاذ کے لئے سیاسی جدوجہد کرنے والوں کو ہراساں اور گرفتار کرنا ہے؟ یقیناً ان کا کام یہ نہیں ہے کیونکہ یہ ملک مسلمانوں کا ہے اور کوئی مسلمان کیسے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے دشمن کا ساتھ دینے کا سوچ بھی سکتا ہے؟ ہاں سوائے ان کے جنہوں نے اپنی آخرت کو اس چند روزہ دنیا کے عوض امریکی کو بیچ دیا ہے جو کہ یقیناً گھاٹے کا سودا ہے۔
حزب التحریر ولایہ پاکستان، پاکستان کے مسلمانوں اور افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے کہنا چاہتی ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں رہا کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے اس ملک اور اس کی عظیم افواج کو امریکہ کو تحفظ فراہم کرنے کے کام پر لگا رکھا ہے جو کفریہ نظام، سرمایہ داریت اور عالمی استعماریت کا سربراہ ہے۔ اب کوئی بہانہ نہیں بچا کہ ان غداروں کو مزید اقتدار میں رہنے دیا جائے اور اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو دنیا و آخرت کی تباہی سے ہمیں کوئی نہیں بچا سکتا، اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،
يَا أَيُّهَا ٱلَّذِينَ آمَنُوۤاْ إِنْ تُطِيعُواْ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ يَرُدُّوكُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ فَتَنْقَلِبُواْ خَاسِرِينَ
"اے ایمان والو! اگر تم کافروں کی باتیں مانوں گے تو تمہیں ایڑیوں کے بل پلٹا دیں گے (یعنی مرتد بنا دیں گے) پھر تم نامراد ہوجاؤ گے"
(آل عمران:149)۔
لہٰذا پاکستان کے مسلمان اور افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران آگے بڑھیں اور اپنی قیادت میں موجود غداروں سے اختیار چھین لیں اور افواج پاکستان مسلمانوں کی ڈھال خلافت کو قائم کرنے کے لئے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔ وہ امریکہ جو آج اپنی سلامتی کے لئے پاکستان کا مرہون منت ہے کسی صورت خلافت کا سامنا نہیں کرسکے گا جس کے سائے میں پوری مسلم دنیا اور اس کی عظیم افواج رسول اللہ ﷺ کے کلمے والے جھنڈے تلے یکجا اور خلیفہ کے ایک حکم پر حرکت میں آنے کے لئے تیار ہوں گی۔
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان