Indian Hostile Stance Deserves A Befitting Response
Friday, 25th Shaban 1436 AH 12/06/2015 CE No: PR15047
Press Release
India’s Hostile Stance Deserves A Befitting Response
Hindu State's Belligerence is Direct Consequence of the Raheel-Nawaz Regime’s Blind Slavery to America
In the short space of a few days, the Hindu State has continuously issued aggressive statements against Pakistan. India has threatened Pakistan with surgical strikes, answering “terrorism” with “terrorism,” and has publicly acknowledged her diabolic role in dividing Pakistan in two, through the separation of East Pakistan as Bangladesh. Not the least of the poisonous words were those uttered by India’s Prime Minister on 7 June 2015 in Bangladesh’s Dhaka University. Modi spoke proudly regarding the capturing of ninety thousand Pakistani soldiers as prisoners of war in 1971, when the scheming Hindu State took the diabolical decision to intervene and cut Pakistan into two, whilst insisting, "If we had a diabolic mindset, we do not know what decision we would have taken."!
After 9/11, when America started it’s so called “War on Terror” and traitors in Pakistan’s political and military leadership leapt into the US coalition, India has been emboldened. The traitors abandoned the Jihad in Kashmir upon US instruction, which had forced India to keep almost seven hundred thousand troops ensnared in Kashmir, enabling India to breathe more easily and increase its belligerency. Having previously supervised the killing of thousands of innocent Muslims whilst Chief Minister of Gujarat, as Prime Minister, Modi has ensured continuous shelling over the Line of Control and Working Boundary, killing Pakistani civilians and soldiers. However, the Raheel-Nawaz regime is still blindly following US dictates and has treacherously neglected to answer in a befitting manner. It was upon the regime to ensure that India tasted the might of our armed forces, instead of making soothing statements to calm the anger of the Muslims of Pakistan against their enemy. Yet, even though India’s armed forces slaughter our citizens and soldiers and its intelligence, RAW, orchestrates terrorist activities within Pakistan, the Raheel-Nawaz regime begs for peace and enhanced trade relations with India, even offering her safe passage to Central Asia.
The noble Jihad in Kashmir had made India tremble in fear previously, whilst facing many separatist movements within its fragile entity that despise the unjust Hindu rule. However, upon US instruction, the Musharraf-Aziz and then consecutive governments, including the Raheel-Nawaz regime, declared Jihad as “terrorism.” This line of agents of America eliminated Jihadi groups fighting in occupied Kashmir or pushed them into converting into welfare organizations. If there was any respectable person in the political and military leadership, he would have abandoned every luxury of life after the humiliating Fall of Dhaka in 1971, to devote his life in preparing the Muslims to take back their right from the Hindu, restoring the unity of the Muslims and their honor. However, successive traitors in the political and military leadership persisted in obeying America and so India kept up her aggression against Pakistan, including its continuous belligerency in Siachen.
India could never even dream of instigating terrorism inside Pakistan, yet alone initiate a full fledged war, had the Hindu State not known with confidence that the traitors ruling Pakistan do not even take a single step without the consent of their US masters. So how could they take any serious step for restoring the honor for Muslims? Pakistan’s armed forces, being a Muslim army, are always ready to wage Jihad against the Hindu State, yet the traitors in the leadership will never allow them to move against India in a decisive manner.
Only the Khilafah will respond to Indian aggression and hostility in a befitting manner, as it did in the past when Muhammad bin Qasim, may Allah swt have mercy on him, was sent to put an end to the oppressive rule of Raja Dahir. The soon to arrive Khilafah will, inshaaAllah, place the command of its armed forces in the hands of the likes of Captain Sarwar Shaheed, Major Tufail Shaheed, Major Aziz Bhatti Shaheed, Major Shabbir Sharif Shaheed and Captain Karnal Shair Khan Shaheed. The Khaleefah’s forces will be commanded by men who desire victory or martyrdom, for they alone will cut India down to its actual size, liberating Muslims and Non-Muslims from the tyranny of Hindu rule.
فَإِن قَاتَلُوكُمْ فَٱقْتُلُوهُمْ كَذٰلِكَ جَزَآءُ ٱلْكَافِرِينَ
“But if they attack you, then kill them. Such is the recompense of the disbelievers”
(Al-Baqara:191)
Shahzad Shaikh
Deputy to the Spokesman of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
ہفتہ، 25 رجب، 1436ھ 12/06/2015 نمبرPR15047:
بھارت کا جارحانہ رویہ منہ توڑ جواب کا تقاضا کرتا ہے
ہندو ریاست کی بھڑکیں راحیل-نواز حکومت کی جانب سے امریکہ کی اندھی تقلید کا نتیجہ ہے
پچھلے چند دنوں میں ہندو ریاست کی جانب سے مسلسل پاکستان کے خلاف جارحانہ بیانات دینے کا سلسلہ جاری ہے جس میں کبھی پاکستان میں سرجیکل سٹرائیکز کرنے، "دہشت گردی" کا جواب "دہشت گردی" سے دینے اور پاکستان کو دو ٹکڑوں میں توڑنے یعنی مشرقی پاکستان کو بنگلادیش بنانے میں براہ راست مدد فراہم کرنے کا اقرار کیا گیا۔ اس سلسلے میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے 7 جون 2015 کو ڈھاکہ یونیورسٹی میں دیے گئے بیان نے سب سے زیادہ شہرت حاصل کی جس میں وہ فخریہ مشرقی پاکستان میں بھارت کے ہاتھوں نوے ہزار پاکستانی فوجیوں کے جنگی قیدی بننے والوں کے حوالے سے کہتا ہے کہ "اگر ہمارا ذہن شیطانی ہوتا تو نا جانے ہم ان کے متعلق کیا فیصلہ کرتے"۔
9/11 کے بعد جب سےامریکہ نے نام نہاد "دہشت گردی" کے خلاف جنگ شروع کی اور پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں نے اس میں شمولیت اور اس کے ساتھ امریکی حکم پر جہاد کشمیر سے دستبرداری اختیار کی، جس نے بھارت کو ایک وقت میں سات لاکھ فوج صرف کشمیر میں رکھنے پر مجبور کر دیا تھا،اور اس طرح بھارت کو سانس لینے کا موقع فراہم کیا گیا اور اس کا رویہ پاکستان کے خلاف جارحانہ ہوتا چلا گیا۔ مودی جس نے گجرات کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی تھی، وزیر اعظم بننے کے بعد مسلسل لائن آف کنٹرول، ورکنگ باونڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے پاکستانی شہریوں اور فوجیوں کو قتل کر رہا ہے لیکن راحیل-نواز حکومت امریکہ کی اندھی تقلید میں ہندو ریاست کو منہ توڑ جواب دینے سے کتراتی چلی آرہی ہے۔ حکومت کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ بھارت کو ہماری افواج کی طاقت کا مزہ چکھاتی لیکن اس نے محض نرم نرم بیان جاری کیے تاکہ کسی حد تک دشمن کے خلاف پاکستان کے مسلمانوں کا غصہ ٹھنڈا کیا جاسکے۔ اس کے باوجود کہ بھارت ہمارے شہریوں اور فوجیوں کو قتل کرتا ہے، اور اس کی انٹیلی جنس ایجنسی "را" پاکستان میں دہشت گردی کے کاروائیاں کرواتی ہے، راحیل-نواز حکومت بھارت سے امن، تجارتی تعلقات میں فروغ کی بھیک مانگتی اور وسط ایشیا تک اس کو رسائی دینے کی پیشکش کرتی نظر آتی ہے۔
جہاد کشمیر نے بھارت کو تگنی کا ناچ ناچنے پر مجبور کر دیا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ اس کے مظالم کی وجہ سے علیحدگی کی کئی تحریکوں کو جنم دیا جس نے اس کے وجود کو کمزور کر دیا تھا لیکن امریکی حکم پر پہلے مشرف-عزیز حکومت اور پھر اس کے بعد تسلسل سے آنے والی حکومتوں نے جس میں راحیل-نواز حکومت بھی شامل ہے، اس مقدس جہاد کو دہشت گردی قرار دیا اور مقبوضہ کشمیر میں لڑنے والے جہادی گروہوں کو ختم کردیا یا انہیں فلاحی کاموں پر لگا دیا۔ اگر سیاسی و فوجی قیادت میں کوئی غیرت مند ہوتا تو وہ سقوط ڈھاکہ کے شرمناک واقع کے بعد خود پر زندگی کی آسائشوں کو حرام قرار دے کر بھارت سے بدلہ لینے اور امت کی وحدت و عزت کو بحال کرنے کی منصوبہ بندی کرتا اور قوم کو اس کے لئے تیار کرتا لیکن سیاسی و فوجی قیادت میں تسلسل سے آنے والے غداروں نے ایسا کبھی نہ کیا بلکہ امریکہ کی اطاعت جاری رکھی اور اس طرح بھارت کو پاکستا ن کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کرنے کا حوصلہ ملتا رہا جس میں سیاچن سرفہرست ہے۔
بھارت پاکستان کے خلاف جارحیت کی کوشش کرنا تو دور کی بات اس کے خلاف دہشت گردی کی کاروائیاں بھی کرنے کی ہمت نہیں کرسکتا اگر اس کو اس بات کا یقین نہ ہوکہ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار سانس بھی امریکہ کی مرضی کے خلاف نہیں لیتے تو وہ کس طرح مسلمانوں کی عزت کی بحالی کے لئے کوئی سنجیدہ قدم اٹھا سکتے ہیں؟ افواج پاکستان ایک مسلم فوج ہونے کے حوالے سے ہر وقت ہندو ریاست کے خلاف جہاد کے لئے تیار رہتی ہے لیکن ان کی قیادت میں موجود غدار انہیں بھارت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کے لئے کبھی بھی حرکت میں آنے نہیں دیں گے۔
ہندو ریاست کی جارحیت کا منہ توڑ جواب صرف ریاست خلافت ہی دے سکتی ہے جس طرح ماضی میں خلیفہ نے محمد بن قاسمؒ کو بھیج کر راجہ داہر کی حکومت کا ہی خاتمہ کر دیا تھا۔ انشاء اللہ جلد ہی آنے والی خلافت افواج کا کمانڈر کیپٹن سرور شہید، میجر طفیل شہید، میجر عزیز بھٹی شہید، میجر شبیر شہید اور کیپٹن کرنل شیر خان شہید جیسے بہادر کو مقرر کرے گی۔ خلافت کی افواج کی قیادت وہ لوگ کریں گے جو کامیابی یا شہادت کی آرزو کریں گے اور وہی بھارت کو اس کے اوقات یاد کرائیں گےاور اس کے زیر اثر رہنے والے مسلمانوں اور غیر مسلموں کو ہندو بنیے کے ظلم و ستم سے نجات دلائیں گے۔
فَإِن قَاتَلُوكُمْ فَٱقْتُلُوهُمْ كَذٰلِكَ جَزَآءُ ٱلْكَافِرِينَ
"اگر یہ تم سے لڑیں تو تم بھی انہیں مارو۔ کافروں کا یہی بدلہ ہے
"(البقرۃ:191)
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان