PR 29 07 2015 CMO Tajikistan
Wednesday, 13th Shawwal 1436 AH 29/07/2015 CE Issue No: 1436 AH / 061
Press Release
Rahmoun’s Criminal System Toughens Sentences against Hizb ut Tahrir Members:
16 Years Imprisonment Sentence Followed by another Oppressive 23 Years
Several days ago the District Court of Wahdat province in Tajikistan and in secretive surroundings, sentenced 12 members of Hizb ut Tahrir who were already sentenced and imprisoned, with additional unjust prison sentences spanning from 16-23 years, according to Article 189: Section 2 and Article 307: Section 1, and they are:
1- Khurshid Ahararef 2- Talib Akilov 3- Abdul Wali Halmirzov 4- Ali Jon Dadaboave 5- Mirage-Addin Qadeerv 6- Ibrahim Beck Mahmoudov |
7- Sabir Abdul Alhamidov 8- Qaiym-Addin Safaraf 9- Abdul Khaliq Bezarf 10- Ahmad Jon Artkov 11- Abdul Sattar Mahmoudov 12- Abdul Salah Babokhonf |
They were all sentenced for a period ranging from 10-16 years; they spent most of it in Kirpichnaya Prison Number 2/3 of the cursed tyrant of Tajikistan, the cursed enemy of Allah and his Messenger, Rahmoun, and a second sentence was issued against them while they were in the darkness of the prison.
The reason for their second sentencing as claimed by the spiteful regime, is due to the prisoners’ violation of the laws and regulations and finding in their possession banned materials including: 7 cellular phones, 41 SIM cards, 11 telephone headsets, 28 memory cards, 6 USB, and more importantly, these materials were used to call people to Allah and the invitation to resume the Islamic way of life within the prison, the Chief of Detectives in the area, Shawqiddin Numanov asked the judge to give maximum penalties to those loyal to Allah, the God fearing and righteous, may Allah destroy him and his masters.
The regime of Tajikistan is petrified from Hizb ut Tahrir with its thoughts and strength and resilience of its members, they fear their release, and this and other cases serve as evidence to this.
The increase of criminality and brutality against Islam and its advocates is evidence to the approaching of the dawn of Islam anew. We ask Allah for the patience and release for our courageous brothers, the Dawah carriers, languishing in the jails of tyrants, those are the vanguard of the Islamic Ummah in goodness, adhering to the Book of Allah (swt) and the Sunnah of his Messenger (saw), they are our role models and living example for us. They carry out actions deserving of recognition and following, which are actions loved by Allah and His Messenger, so glad-tidings for they are blessed with Allah's love for them and their treading on the path of the Prophets.
﴿مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ ۖ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَىٰ نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ ۖ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا﴾
“Among the believers are men true to what they promised Allah. Among them is he who has fulfilled his vow [to the death], and among them is he who awaits [his chance]. And they did not alter [the terms of their commitment] by any alteration”
[Al-Ahzab: 23]
The Central Media Office
of Hizb ut-Tahrir
ہفتہ، 13 شوال، 1436ھ 29/07/2015 نمبر1436 AH / 061:
رحمون کا مجرمانہ نظام حزب التحریرکے اراکین کے خلاف سزاوں کو سخت تر کر رہا ہے
سولہ سال کی قید کی سزا کے بعد مزید تئیس سال قید کی سزا سنا دی گئی
کئی دن قبل تاجکستان کے صوبہ وحدات میں ڈسٹرکٹ کورٹ نے خفیہ مقام پر حزب التحریر کے بارہ اراکین کو آرٹیکل 189 کی شق 2 اور آرٹیکل 307 کی شق 1 کے تحت مزید سولہ سے تئیس سال قید کی سزا سنا دی جبکہ وہ پہلے ہی قید کی سزا بھگت رہے تھے۔ ان اراکین کے نام یہ ہیں:
1۔ خورشید احرارف |
7۔ صابر عبدالحمیدف |
2۔ طالب عقلیف |
8۔ قیم الدین سفارف |
3۔ عبدالولی حلمیرزوف |
9۔ عبدالخالق بزارف |
4۔ علی جون دادابویف |
10۔ احمدجون ارتکوف |
5۔ میراج الدین قدیرف |
11۔ عبدالستار محمودف |
6۔ ابراھیم بیک محمودف |
12۔ عبدالصلاح بابوخونف |
ان تمام کو دس سے سولہ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور اب جبکہ انہوں نے اپنی قید کا بیشتر حصہ تاجکستان کے لعنتی جابر، اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کا لعنتی دشمن رہمانوف کے 3/ 2" كيربيشني" قید خانے میں گزار لی تھی کہ انہیں ایک بار پھر مزید قید کی سزا اسی قید خانے میں سنا دی گئی۔
اس دوسری بار قید کی سزا کی وجہ اس لعنتی حکومت کی جانب سے یہ بیان کی گئی کہ قیدیوں نے دوران قید قوانین کے خلاف ورزی کی اور ان کے قبضے سے کالعدم مواد برآمد ہوا جس میں سات موبائل فون، اکتالیس سم کارڈز، گیارہ ٹیلی فون ہیڈ سیٹ، اٹھائیس میموری کارڈز، چھ یو۔ایس۔بی شامل تھیں لیکن سب سے زیادہ اہم وہ مواد تھا جو کہ جیل میں لوگوں کو اللہ کی جانب متوجہ کرنےاور اسلامی طرز زندگی کے دوبارہ اجرا کی دعوت کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔ علاقے کے تفتیشی سربراہ، شوقي الدين نعمانوف نے جج سے یہ درخواست کی کہ وہ اللہ کے ان نیک اور اپنے رب سے مخلص لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سزا دیں۔ اللہ اسے اور اس کے آقاوں کو تباہ و برباد کرے۔
تاجکستان کے حکومت حزب التحریر کے افکار، اس کی طاقت اور اس کے اراکین کی استقامت سے سخت خوفزدہ ہے، اس لئے وہ ان کی رہائی سے ڈرتی ہے اور اس کا ثبوت موجودہ مثال ہے جبکہ اس کے علاوہ بھی کئی مثالیں موجود ہیں۔
اسلام اور اس کے داعیوں کے خلاف بڑھتا ظلم و ستم اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام کے سورج کے طلوع ہونے کا وقت قریب آرہا ہے۔ ہم اللہ سے صبر اور اپنے بھائیوں کی رہائی کی دعا کرتے ہیں جو جابروں کے قید خانوں میں قید ہیں اور یہ ہی لوگ اسلامی امت کے صف اول کے محافط ہیں جو ہر صورت اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی کتاب اور رسول اللہ ﷺ کی سنت سے جڑے رہے اور یہی لوگ ہمارے لئے زندہ نمونہ ہیں۔ یہ وہ اعمال انجام دے رہے ہیں جنہیں تسلیم کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ وہ اعمال ہیں جنہیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ پسند فرماتے ہیں۔ لہٰذا خوشخبری ہے اِن لوگوں کے لئے کہ اللہ اِن سے محبت کرتے ہیں اور وہ انبیاء کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔
﴿مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ ۖ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَىٰ نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ ۖ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا﴾
"مومنوں میں (ایسے) لوگ بھی ہیں جنہوں نے جو عہد اللہ تعالیٰ سے کیا تھا اسے سچا کر دکھایا، بعض نے تو اپنا عہد پورا کر دیا اور بعض (موقعہ کے) منتظر ہیں اور انہوں نے کوئی تبدیلی نہیں کی" (الاحزاب:23)۔
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر