PR 03 08 2015 CMO
Monday, 18th Shawwal 1436 AH 03/08/2015 CE Issue No: 1436 AH/ 063
Press Release
O Muslim Armies! Where is our Salahuddin who will Avenge the Murdered Children of Palestine?!!
In the early hours of Friday 31st July, Jewish terrorist settlers firebombed two houses in Duma, a village in Palestine’s West Bank, burning to death 18 month old Ali Saad Dawabsheh. Ali’s parents and 4 year old brother were also critically injured in the attack, sustaining third degree burns. The terrorists sprayed ‘revenge’ and ‘price-tag’ in Hebrew on the walls of the houses. This act of pure evil reignites raw memories of the cold-blooded murder of the Palestinian teenager Abu Khdeir who was doused with petrol and burnt alive by Jewish terrorists last July. These utterly hideous crimes are simply the product of the hideous nature of the terrorist Zionist state which was born, sustained, and continues to exist upon the basis of terrorism and bloodshed and that has the murder of countless Palestinian children and babies to its name. Since September 2000, over 2060 Palestinian children have been killed by this criminal Jewish state, amounting to one child murdered every 3 days for the past 15 years. This includes over 550 Palestinian children killed in the merciless Zionist onslaught against the Muslims of Gaza last summer. Furthermore, extremist Jewish settlers have been provided a free hand to wreak havoc on the lives of Palestinians for decades. According to the UN, at least 120 attacks by Israeli settlers against Palestinians in the West Bank have been documented since the start of 2015. This includes frequent ‘price-tag’ attacks involving the burning of mosques and properties of Muslims. Palestinian media also reported that on Saturday 25th July, Jewish settlers seriously assaulted a Muslim child near one of the gates leading to Al-Aqsa Mosque – the day before extremist Jews stormed the Mosque complex under the protection of the Jewish army. All this is alongside the continuing deaths of countless Muslim children in Gaza, dying as a result of the medical, fuel and other shortages in the Strip due to the Jewish entity’s crippling 8 year long siege on Gaza. It was reported that this January, 4 infants aged from 1 month to 18 months old died from the bitter cold in Gaza. The dire conditions in the Strip due to last year’s bombardment and the ongoing blockade have resulted in inadequate shelter from freezing temperatures.
Since the establishment of this barbaric Jewish state, its terrorist forces and settlers have been allowed to perpetrate their crimes and bloodbaths against the Muslims of Palestine with impunity, supported by the conscienceless Western governments and regimes of the Muslim world. Meanwhile, the powerless Palestinian Authority simply issues meaningless condemnatory statements as the children of Palestine bleed or burn to death, while continuing their security agreements with this criminal Zionist regime.
O People of Power! O Sons of the Muslim Armies! For how long will you watch on while this terrorist Jewish state annihilates your brothers and sisters of Palestine, defiles your sacred sites, and murders your children??? Do the tears of your mothers in Palestine, shed over their slain children not burn your heart with rage??? Are you waiting for those in the international community to protect your Ummah – those who founded, funded, and strengthened this criminal, illegal state and have erected a wall of silence around its crimes and engage in their own terrorist campaigns against Muslims across the world??? Do you not wish to gain the great honour bestowed upon Salahuddin Ayubi and Qutuz of liberating this blessed land from its occupiers, and the great reward of rescuing its people from the clutches of this cancerous regime that is a scar on the face of the Muslim world??? Then we call you to break your allegiance to your treacherous, idle rulers who have abandoned your brothers and sisters and who send their armies to fight wars against Muslims in Yemen, Iraq, Syria and Pakistan on behalf of Western governments rather than mobilise them to protect the children of Palestine from slaughter! We call you to give your Nusrah to Hizb ut-Tahrir to establish the glorious Khilafah based on the method of the Prophethood which will send its soldiers without delay to liberate this Blessed Land, avenge its martyrs, bring it under the folds of Islam once again, and raise a glorious future for this Ummah and its children.
Dr. Nazreen Nawaz
Director of the Women’s Section
in the Central Media Office of Hizb ut-Tahrir
پیر، 18 شوال، 1436ھ 03/08/2015 نمبر1436 AH/ 063:
اے مسلم افواج!ہمارا صلاح الدین کہاں ہے جو فلسطین میں قتل کیے گئے بچوں کا انتقام لے؟!
31 جولائی جمعہ کی صبح سویرے یہودی دہشت گردوں نے فلسطین کے مغربی کنارے کے گاوں دوما میں دو گھروں میں دستی بم پھینکے جس سےاٹھارہ ماہ کا علی سعد دوابشہ جل کر ہلاک ہو گیا۔ اس حملے میں علی کے والدین اور چار سالہ بھائی بھی جل کر شدید زخمی ہوگئے۔ پھر دہشت گردوں نے انہی گھروں کی دیواروں پر عبرانی زبان میں "انتقام" اور " قیمت" لکھا۔ اس شر انگیز عمل نے نوجوان محمد ابو خضیر کے قتل کا ہولناک منظر ذہنوں میں تازہ کر دیا؛ جب گزشتہ سال جولائی میں یہودی دہشت گردوں نے ان پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا کر قتل کیا تھا۔ یہ بدترین جرائم سادہ الفاظ میں صیہونی ریاست کی فطرت کا نتیجہ ہیں جس کی ولادت و نشونما دہشت گردی کے ذریعے ہی ہوئی ہے اور وہ اسی دہشت گردی اور خونریزی کی اساس پر قائم ہے جس کے نام پر لاتعداد فلسطینی بچوں کے قتل کا دھبہ ہے۔ اس مجرم ریاست کی جانب سے ستمبر 2000 سے اب تک 2060 فلسطینی بچوں کو قتل کیا گیا ہے، یعنی گزشتہ 15 سالوں کے دوران ہر تین دن میں ایک بچہ قتل کیا گیا ہے۔ اس میں گزشتہ گرمیوں میں یہود کی جانب سے غزہ کے مسلمانوں پر وحشیانہ حملے میں مارے گئے 550 بچے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یہودی آبادکاروں کو کئی دہائیوں سے فلسطین میں فتنہ و فساد کی کھلی چھٹی دی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2015 کی ابتداء سے اب تک یہودی آبادکاروں کی جانب سے مغربی کنارے میں کم ازکم 120 حملے کیے گئے ہیں۔ اس میں وہ حملے بھی شامل ہیں جو "قیمت" کے نام سے بار بار کیے جا رہے ہیں جن میں مساجد اور مسلمانوں کی املاک کو آگ لگائی جاتی ہے۔ جیسا کہ فلسطینی میڈیا نے خبر دی کہ یہودی آباد کاروں نے 25 جولائی کو مسجد اقصی کے ایک دروازے کے قریب ایک مسلمان بچے پر خطرناک تشدد کیا؛ یہ یہودی انتہا پسندوں کی جانب سے یہودی فوج کی سرپرستی میں مسجد اقصی پر حملہ کرنے سے ایک دن پہلے ہوا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ گزشتہ 8 سالوں سے یہود کی جانب سے غزہ کا محاصرہ کرنے کی وجہ سے طبی امداد اور اشیاء ضرورت کی شدید کمی کے نتیجے میں لاتعداد بچے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔ اس سال جنوری میں چار دودھ پیتے بچے جن کی عمریں ایک مہینے سے اٹھارہ مہینے کے درمیان تھیں غزہ میں سردی کی شدت سے ہلاک ہوگئے۔ گزشتہ سال بمباری، مسلسل محاصرے اور شدید سردی میں بھی کوئی جائے پناہ دستیاب نہیں تھی۔
جب سے اس وحشی ریاست کی ولادت ہوئی ہے آباد کاروں کی دہشت گرد قوتوں کو "فسلطین میں مسلمانوں" کے خلاف جرائم اور خون خرابے کی کھلی چھٹی ہے جن کو مغربی حکومتوں اور عالم اسلام کے ایجنٹ حکمرانوں کی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔ اس کے ساتھ جس وقت فلسطین کے بچوں کا خون بہہ رہا ہے اور ان کو جلایا جاتا ہے، فلسطین کی بے بس اتھارٹی ان جرائم پر بے معنی قسم کے بیانات جاری کرنے پر اکتفا کر رہی ہے، جبکہ مجرم یہودی ریاست کے ساتھ امن معاہدے بھی کرتی جا رہی ہے۔
اے اہل قوت! اے مسلم افواج میں امت کے بیٹوں! تم کب تک ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے رہو گے جبکہ یہ دہشت گرد یہودی ریاست فلسطین میں تمہارے بھائیوں اور بہنوں کو تباہ و برباد کر رہی ہے، تمہارے مقدسات کی بے حرمتی کرتی ہے اور تمہارے بچوں کو قتل کرتی ہے!؟ فلسطین میں تمہاری ماوں کے اپنے قتل کیے جانے والے بچوں کے لیے بہائے جانے والے آنسو بھی تمہیں غصہ نہیں دلاتے؟ کیا تم بین الاقوامی برادری سے اپنی امت کے دفاع کی امید کر تے ہو، وہ جنہوں نے اس کی بنیاد رکھی اور اس کو مسلح کیا، اس مجرم ریاست کو طاقتور کیا، مسلمانوں کے خلاف اس کے وحشیانہ جرائم کے بارے میں پوری دنیا میں خاموشی کی دیوار کھڑی کر دی؟ کیا تم اس عظیم شرف کو پانے کی خواہش نہیں رکھتے جس کو صلاح الدین ایوبی اور قطز نے پالیا جب اس سرزمین کو قابضین سے چھڑا لیا، اس کینسر زدہ نظام سے جس نے عالم اسلام کا چہرہ مسخ کر رکھا ہے امت کو چھڑانے کا اجر بہت بڑا ہے؟ ہم تمہیں تمہارے بھائیوں اور بہنوں کو بے یار و مدد گار چھوڑنے والے ان حکمرانوں سے وفاداری سے دستبردار ہونے کی دعوت دیتے ہیں جنہوں نے اپنی فوجوں کو فلسطین کے بچوں کی حفاظت کے لیے حرکت میں لانے کی بجائے مغربی حکومتوں کے نمائندے کے طور پر یمن، عراق، شام اور پاکستان میں مسلمانوں کے خلاف جنگ میں جھونک دیا! ہم تمہیں نبوت کے طرز پر خلافت راشدہ کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ دینے کی دعوت دیتے ہیں؛ جو بلا تاخیر افواج کو ارض مقدس کی آزادی اور شہدا کا انتقام لینے کے لیے روانہ کرے گی، اس کو دوبارہ اسلامی سرزمین سے جوڑ دے گی اور اس عظیم امت کی شاندار تاریخ دہرائے گی۔
ڈاکٹر نسرین نواز
ڈائریکٹریس مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
شعبہ خواتین