Media Office Hizb ut-Tahrir Pakistan

PN 27 12 2013 Bangladesh




 

Ref: 1435-02/04                         Friday, 20 Safar 1435 AH                                  27-12-2013 CE

Press Release

The People Say, “Enough of Hasina-Khaleda, Enough of the Awami-BNP Regime” and Demand Material Support from the Sincere Officers in Establishing the Khilafah

As per the party’s announcement to hold a Public Meeting and Demonstration today at Dhaka’s Muktangon, members and activists of Hizb ut-Tahrir together with the people from various regions of Dhaka and outside of Dhaka gathered in large numbers at numerous points near the programme venue and proceeded towards it. They raised high the flag of Shahadah and chanted slogans at the top of their voice demanding from the sincere officers in the military to remove the ruling Awami-BNP regime and transfer the authority to Hizb ut-Tahrir to establish the Khilafah. Some processions started right after the end of Jummah prayers from nearby mosques. They were joined by other processions at regular intervals. The processions came from Shegun Baghicha, Dainik Bangla, Bijoynagar, Dhaka University’s Curzon Hall gate and others.

The government unleashed all its forces to stop the processions using batons, sound grenades, and rubber bullets… But the Muslims bravely stood their ground, following the footsteps of their forefathers, Hamza ibn Abdul Muttalib, Umar ibn Khattab, and Hussein ibn Ali (ra). Many of them were hit by bullets. The government arrested many of them but has achieved nothing. Arrests and brutalities by the tyrant Hasina, killer of Army officers, agent of the imperialists, will not succeed in stopping the Muslims from demanding and struggling for the Khilafah. And when the Khilafah is established it will punish Hasina with a befitting punishment for her brutality, tyranny, corruption, treachery and killing of Army officers, Ulema and pious Muslims.

Hizb ut-Tahrir calls upon the sincere officers in the military to extend their support to the courageous struggle of the people and the leaders, members and activists of the party. 

Oh Officers! The people are witnessing you rushing to South Sudan in response to Ban Ki Moon’s call. They are even seeing you responding to Hasina to ensure ‘peace’ during the elections despite the fact it is meant for prolonging her tyranny. Are the dollars earned from U.N. missions dearer to you than the lives of the people? Is your allegiance to Hasina more noble and worthy than allegiance to Islam and the Muslims? If your excuse is you are obeying the Army command, then we say what about obedience to your Lord? RasulAllah (SAW) said, “There is no obedience to the servant in disobedience to Allah.”

Oh Officers! We call upon the Courageous Men among you, those of you who are Sincere, those who are Loyal to Islam and the People:

Do not forsake Islam and the people in exchange for worldly gains which are only temporary. Do not forsake Islam and the Muslims for misplaced loyalties or obeying illegitimate orders. Hizb ut-Tahrir and the people are calling you to the Call of Allah and His Messenger. So ignore every other calls, demands and orders. Respond to the demand of the people, and above all, obey the command of Allah and His Messenger. Fulfill your duty as Muslims by providing the material support in removing tyrant Hasina and the Awami-BNP regime; and establishing the Khilafah.

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ )الأنفال: 24(

“Oh you who believe! Answer the call of Allah and His Messenger when He calls you to that which gives you life…”

[Surah Al-Anfal: 24]

Media office of Hizb ut-Tahrir

Wilayah Bangladesh

https://www.facebook.com/pages/PeoplesDemandBD

جمعہ، 24 صفر، 1435ھ                                   27/12/2013                              نمبر1435-02/04:

پریس ریلیز

عوام پکار رہے ہیں، "بہت برداشت کرلیا حسینہ اورخالدہ کو، بہت برداشت کرلیا عوامی اور بی۔این۔پی کی حکومتوں کو" اور مخلص افسران سے خلافت کے قیام کے لیے مادی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں

حزب کی جانب سے آج 27 دسمبر 2013 کو  مکتنگن، ڈھاکہ میں  عوامی اجتماع اور مظاہرے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ اعلان کے مطابق حزب التحریر کے  ڈھاکہ اور اس کے گردو نواح کے اراکین اور کارکنان  عوام کے ساتھ مل کر بڑی تعداد میں اجتماع کی جگہ کے پاس موجود مختلف مقامات پر اکٹھے ہوئے اور اجتماع کے مقام کی جانب پیدل مارچ شروع کیا۔ انھوں نے کلمہ طیبہ سے مزین جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور وہ اپنے پُرزور نعروں کے ذریعے افواج میں موجود مخلص افسران سے عوامی-بی.این.پی حکومت کو  اکھاڑ پھینکنے اور  خلافت کے قیام کے لیے اختیار  حزب التحریر  کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ کچھ جلوس  اجتماع کے مقام کے پاس موجود مساجد میں نماز جمعہ کے اختتام کے بعد سے ہی شروع ہوگئے تھے۔ ان جلوسوں میں وقفے وقفے سے دوسرے جلوس بھی شامل ہوتے رہے۔ یہ جلوس شینگن، باغیچہ، دینک بنگلہ، بیجوئےنگر، ڈھاکہ یونیورسٹی  کے کرزن ہال گیٹ اور دوسرے  مقامات سے آئے تھے۔

جلوسوں کو روکنے کے لیے حکومت نے اپنی تمام طاقت کو جھونک دیا اور لاٹھی چارج، تیز آواز پیدا کرنے والے گرینیڈ اور ربڑ کی گولیا ں استعمال کیں۔۔۔لیکن مسلمان بہادری سے ڈٹے رہے اور اپنے آباؤ اجداد، حمزہ بن عبدالمطلب، عمر بن خطاب اور حسین بن علی کے نقش قدم کی پیروی کی۔ حکومت نے کئی افراد کو گرفتار کیا لیکن وہ اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ جابر حسینہ کی جانب سے گرفتاریاں اور ظلم و تشدد، جو کہ آرمی افسران کی قاتل اوراستعماری طاقتوں کی ایجنٹ  ہے،  کبھی  بھی مسلمانوں کو خلافت کے قیام کے مطالبے اور اس کے حصول کی جدو جہد سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں  کرسکتیں۔ اور جب خلافت قائم ہوجائے گی تو وہ لازمی حسینہ کو اس کے مظالم ، بدعنوانی، غداری اور آرمی افسران ، علماء اور متقی و پرہیزگار مسلمانوں کو قتل کرنے کے جرم میں عبرت ناک سزا دے گی۔

حزب التحریر افواج میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ لوگوں  اور حزب  کے اراکین اور شباب کی  اس زبردست اور بہادرانہ جدوجہد کی حمائت کریں۔

اے افسران! لوگ دیکھ رہے ہیں کہ تم اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری، بان کی مون کی پکار پر جنوبی سوڈان جانے کی تیاریاں کررہے ہو۔ وہ یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ تم حسینہ کے حکم کو بجا لاتے ہوئے انتخابات کے دوران "امن"قائم رکھنے کے لیے حرکت میں آگئے ہو جبکہ ان انتخابات کا مقصد محض حسینہ کے ظلم و جبر پر مبنی اقتدار کو مزید طول دینا ہے۔ کیا اقوام متحدہ کے مشن سے حاصل ہونے والے ڈالر تمھیں اپنے لوگوں کی زندگیوں سے زیادہ عزیز ہیں؟ کیا تمھاری حسینہ سے وفاداری اسلام اور مسلمانوں سے زیادہ اہم ہے؟ اگر تمھارا جواب یہ ہے کہ تم صرف آرمی کمانڈکے احکامات  کی اطاعت کررہے ہو، تو ہم تم سے سوال کرتے ہیں کہ  تمھاری اپنے رب کی اطاعت کہاں گئی؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ "اللہ کی نافرمانی کرکےبندے کی  اطاعت نہیں کی جاسکتی "۔

اے افسران! ہم تم میں موجود بہادر مردوں سے ، وہ جو مخلص ہیں، وہ جو اسلام اور اس کی امت کے وفادار ہیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ:

دنیا کے عارضی فوائد کے لیے اسلام اور اس کی امت کو تنہا مت چھوڑو۔ غیر شرعی احکامات اور ان کی اطاعت کے نام پر اسلام اور مسلمانوں سے منہ مت موڑو۔ حزب التحریر  اور عوام تمھیں اللہ اور اس کے رسولﷺ کی دعوت کی جانب بلاتے ہیں ۔ تو اس دعوت کے علاوہ  ہر دوسری دعوت، مطالبے اور احکامات کو ٹھکرا دو۔ لوگوں کی پکار کا جواب دو اور سب سے بڑھ کر اللہ اور اس کے رسولﷺ کے احکام کی اطاعت کرو۔ مسلمان ہونے کے ناطے  ظالم حسینہ اور عوامی- بی.این.پی کی حکومت کو ہٹانے اور خلافت کے قیام کی اپنی ذمہ داری کوا دا کرو۔

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ﴾

"اے ایمان والو !اللہ اور اس کے رسول کی پکار پر لبیک کہو جب وہ تمہیں اس چیز کے لیے پکاریں جس میں  زندگی ہے"

( الانفال: 24)

حزب التحریر کا میڈیا آفس

ولایہ بنگلادیش

https://www.facebook.com/pages/PeoplesDemandBD


 
Today 191 visitors (229 hits) Alhamdulillah
This website was created for free with Own-Free-Website.com. Would you also like to have your own website?
Sign up for free