PR 13 06 2013 Bangladesh
Ref: 1434-08/1 Thursday, 11th Shaban 1434 AH 13/06/2013 CE
Hizb ut-Tahrir/ Wilayah Bangladesh Sent a Delegation to the Pakistan High Commission as Part of a Global Campaign against the Abduction of Naveed Butt, the Official Spokesman of the Party in Pakistan
Hizb ut-Tahrir, Wilayah
In the letter to Kayani the party demanded immediate release of Naveed Butt. Moreover it warned Kayani of an impending punishment which will be applied upon him by the soon to be established, Khilafah state, in case he failed to release Naveed Butt, in addition to his other crimes against Islam and the Ummah. Finally the party gave a stern message to Kayani not to underestimate the warning, in the following words,
“Lest you underestimate the value of our warning, it is best for you that you consider your own precarious situation carefully.
Firstly, consider your messages that you send to Hizb ut-Tahrir through your thugs and your spies, calling the Hizb to lighten its words against you, offering in return that you will lighten your oppression against the Hizb and even release Naveed! Did you consider how your repeated, emphatic messages only confirm your precarious situation? Your messages reveal that our words of truth have besieged you, for you are aware, as we are aware, that Islam's commands are heeded deeply and widely by the Muslim officers over whom the Americans installed you. Or do you not know how they speak of you and your masters, openly in the barracks and messes, as well as the high regard they have for Islam and its Khilafah?
Secondly, consider the immense pressure upon you from
Thirdly, O tyrant of Pakistan, despite the evidences to the contrary, if you think you're immune to the winds of change, consider that your peers amongst the tyrants and Pharaohs thought of themselves as if they are immortals on the earth and gods other than Allah (swt). However, they were met by what Allah ordained for them. And from them is the one who is waiting now for his blackened misfortune, which he will see soon.
))إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْرًا((
“Verily, Allah will accomplish his purpose. Indeed Allah has set a measure for all things.” [Surah al-Talaaq 65:3]
The Media Office of Hizb ut-Tahrir
Wilayah
جمعرات، 11 شعبان، 1434ھ 13/06/2013 نمبر: 1434-08/1
حزب التحریر ولایہ بنگلادیش نے پاکستان میں جماعت کے ترجمان، نوید بٹ کے اغوا کے خلاف جاری بین الاقوامی مہم کے تحت ایک وفد بنگلادیش میں پاکستان کے ہائی کمیشن بھیجا
حزب التحریر ولایہ بنگلادیش نے آج بنگلادیش میں پاکستان کے ہائی کمیشن ایک پانچ رکنی وفد بھیجا تاکہ حزب التحریر ولایہ پاکستان کی جانب سے پاکستان کے جابر، جنرل کیانی کے نام جاری کیا گیا خط دیا جاسکے۔ جنرل کیانی کے حکم پر پاکستانی ایجنسیوں نے تقریباً ایک سال قبل 11 مئی 2012 کو جناب نوید بٹ کو اغوا کرلیا تھا۔ شروع میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکاروں نے وفد سے ملنے سے انکار کیا لیکن وفد نے اس بات پر اصرار کیا کہ ہائی کمیشنر ان سے ملاقات کریں اور ان کی زبانی سچائی سن لیں۔ آخر کار ہائی کمیشنر نے ڈپٹی سیکریٹری جناب اشرف کو وفد سے ملاقات کے لیے نامزد کیا۔ وفد کے سربراہ نے نوید بٹ کے اغوا کو ایک سال سے زیادہ عرصہ گزر جانے اور ان کی گمشدگی کی شدید مذمت کی۔ عدالت کے احکامات کے باوجود نہ تو ان کے خاندان کو ان کے متعلق کوئی معلومات فراہم کی گئی ہیں کہ انھیں کہاں رکھا گیا ہے اور نہ ہی انھیں کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ پاکستان کے جابر نے، جوکہ پاکستا ن کا اصل حکمران ہے، نوید بٹ اور حزب التحریر کے خلاف گٹھیا نچلے درجے کے مجرموں جیسا اغوا کا ہتھکنڈہ صرف اس لیے استعمال کیا ہے کیونکہ نوید بٹ نے جنرل کیانی کی امریکی غلامی اور مسلمانوں کے ساتھ شرمناک غداری کو بے نقاب کیا ہے۔ ڈپٹی سیکریٹری نے بغیر کوئی جواب دیے وفد کی بات کو سنا اور یقین دہانی کرائی کہ وہ حزب التحریر ولایہ پاکستان کے خط کو اپنی حکومت تک پہنچا دیں گے۔
کیانی کے نام خط میں حزب نے نوید بٹ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ کیانی کو آنے والی خلافت کے ہاتھوں ملنے والی سزا سے خبردار کیا اگر وہ نوید بٹ کو رہا نہیں کرتا اور یہ سزا ان جرائم کے علاوہ ہوگی جو اس نے اس امت اور اسلام کے خلاف کیے ہیں۔ آخر میں حزب نے کیانی کو ان الفاظ کے ساتھ خبردار کیا کہ:
"اگر تم ہماری اس تنبیہہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے تو ہم تمھارے لیے اُس نازک اور غیر محفوظ صورتحال کو بھی بیان کیے دیتے ہیں کہ جس سے تم دوچار ہو"۔
سب سے پہلے تو تم خود اپنے ان پیغامات پر غور کرو جو تم نے اپنے غنڈوں اور جاسوسوں کے ذریعے حزب التحریر کو بھیجے ہیں۔ ان پیغامات میں تم نے حزب کو اپنی زبان نرم کرنے کو کہا اور اس کے بدلے میں پیش کش کی کہ تم حزب کے خلاف اپنے جبر کو کم کر دو گے، یہاں تک کہ نوید بٹ کو بھی رہا کر دو گے! کیا تم نے غور نہیں کیا کہ حزب کی طرف تمہارا بار بار کا یہ فضول پیغام خود تمہاری کمزور صورتحال کی تصدیق کرتا ہے؟ تمہارے یہ پیغامات ثابت کرتے ہیں کہ حق و سچ پر مبنی ہمارے موقف نے تمھیں چاروں جانب سے گھیر رکھا ہے۔ کیونکہ تم اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہو اور ہم بھی آگاہ ہیں کہ جن مسلم افسران پر امریکہ نے تمھیں بٹھایا ہے ان میں اسلام اور اسلام کے احکامات کی محبت بہت گہرائی سے پیوست ہے۔ اور کیا تم نہیں جانتے کہ فوج کے افسران اپنی بیریکوں میں اور میسوں میں تمہیں اور تمہارے آقا کو کِن کِن ناموں سے پکارتے ہیں، اور اسلام اور خلافت ان کی نظر میں کتنا عظیم مقام رکھتے ہیں؟
دوسرے تم اس دباؤ پر غور کرو، جو امریکہ کی طرف سے تم پر ڈالا جاتا ہے کہ تمہیں خلافت کی دعوت اور اس کی جماعت حزب کے خلاف فرنٹ لائن میں ہونا چاہئے۔ کیا تم اس بات پر غور نہیں کرتے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران اس دباؤ میں زبردست اضافہ ہو گیا ہے؟ جان لو کہ یہ دباؤ اس وجہ سے ہے کہ تمہارا آقا امریکہ محسوس کر رہا ہے کہ خلافت کا قیام بہت قریب ہے، جس کی واضح نشانیاں پوری مسلم دنیا میں نظر آ رہی ہیں خواہ یہ پاکستان ہو یا شام یا کوئی بھی دوسرا مسلم ملک۔ انشاء اللہ اب وہ وقت زیادہ دور نہیں جب اعلیٰ پائے کے سیاست دان عطا بن خلیل ابو رَشتہ، امیر حزب التحریر، تمام مسلمانوں کے خلیفہ کی حیثیت سے تم سے معاملہ کریں گے۔ اور یاد رکھو کہ مسلم دنیا کے دیگر جابر حکمرانوں کے مقابلے میں تمہاری صورتحال زیادہ کمزور ہے کیونکہ تم اس سرزمین پر بیٹھے ہو جس کی فوج دنیا کی ساتویں بڑی فوج ہے اور یہ وہ فوج ہے جو اپنے آپ کو خالد بن ولید، صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم کی اولاد سمجھتی ہے۔ اس حقیقت پر بھی غور کرو کہ جب جابر حکمران گرتے ہیں یا اپنے مغربی آقائوں کی خدمت کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں تو ان کے یہی مغربی آقا خوشی خوشی انھیں ان کی بدقسمت زندگی کے حوالے کر دیتے ہیں اور پھر امت انھیں گٹر نما تہہ خانے یا سیوریج پائپ سے نکال کر ان کے انجام تک پہنچا دیتی ہے۔
اے پاکستان کے جابرحکمران! تیسری بات یہ ہے کہ اگر تم یہ سمجھتے ہو کہ تم تبدیلی کی ہواؤں سے محفوظ رہو گے، توذرا اپنے سے پہلے کے جابروں اور فرعونوں کے انجام کو یاد کرو کہ جو یہ گمان کرتے تھے کہ گویا وہ ہمیشہ برقرار رہیں گے اور اللہ کی بجائے وہ لوگوں کی جانوں کے مالک اور ان کے رازق ہیں۔ لیکن انھیں اس چیز نے گھیر لیا جو ان کے لیے اللہ سبحانہ و تعالی نے مقرر کر رکھی تھی۔ اور انہی میں سے ایک اپنی سیاہ بدقسمتی کا انتظار کر رہا ہے جسے وہ جلد ہی دیکھ لے گا۔
))إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْرًا((
"اللہ تعالی اپنا کام پورا کر کے ہی رہے گا۔ بے شک اللہ تعالی نے ہر چیز کا ایک اندازہ مقرر کر رکھا ہے" (الطلاق:3)
حزب التحریر کا میڈیا آفس
ولایہ بنگلادیش