Media Office Hizb ut-Tahrir Pakistan

PR 13 06 2013 Bangladesh

 

Ref: 1434-08/1               Thursday, 11th Shaban 1434 AH                        13/06/2013 CE

Hizb ut-Tahrir/ Wilayah Bangladesh Sent a Delegation to the Pakistan High Commission as Part of a Global Campaign against the Abduction of Naveed Butt, the Official Spokesman of the Party in Pakistan

Hizb ut-Tahrir, Wilayah Bangladesh, sent a five member delegation to the Pakistan High Commission in Bangladesh today in order to submit a letter from Hizb ut-Tahrir, Wilayah Pakistan, to the tyrant of Pakistan, General Kayani, at whose behest the Pak agencies abducted Mr Naveed Butt more than a year ago, on 11 May 2012. Initially the officials of the High Commission were unwilling to meet the delegation. However the delegation insisted that the High Commissioner meet with them and listen to the truth. At the end the High Commissioner appointed the Deputy Secretary, Mr Ashraf to meet the delegation. The head of the delegation conveyed a strong condemnation of the year-long abduction of Naveed Butt, and that till today his whereabouts is unknown. Neither his family has been informed about where he is being kept nor has he been presented before a court, despite court orders. The tyrant Kayani, who is the real ruler in PK, resorted to the means of abduction, which is a means used only by lowly criminals, solely due to the stance taken by Naveed Butt and Hizb ut-Tahriragainst his disgraceful submission to the Americans and betrayal of the Muslims of Pakistan. The Deputy Secretary listened to the delegation without any reply and agreed to forward the letter from Hizb ut-Tahrir, Wilayah Pakistan, to his government.

In the letter to Kayani the party demanded immediate release of Naveed Butt. Moreover it warned Kayani of an impending punishment which will be applied upon him by the soon to be established, Khilafah state, in case he failed to release Naveed Butt, in addition to his other crimes against Islam and the Ummah. Finally the party gave a stern message to Kayani not to underestimate the warning, in the following words,

“Lest you underestimate the value of our warning, it is best for you that you consider your own precarious situation carefully.

Firstly, consider your messages that you send to Hizb ut-Tahrir through your thugs and your spies, calling the Hizb to lighten its words against you, offering in return that you will lighten your oppression against the Hizb and even release Naveed! Did you consider how your repeated, emphatic messages only confirm your precarious situation? Your messages reveal that our words of truth have besieged you, for you are aware, as we are aware, that Islam's commands are heeded deeply and widely by the Muslim officers over whom the Americans installed you. Or do you not know how they speak of you and your masters, openly in the barracks and messes, as well as the high regard they have for Islam and its Khilafah?

Secondly, consider the immense pressure upon you from America to be in the front line against the call for the Khilafah and the party of this call, the Hizb. Did you not notice how this pressure has increased to great degrees in recent times? Know that this pressure is because of the realization of your masters that, the Khilafah is indeed near, with the signs of its impending return sensed throughout the Islamic Lands, whether in Pakistan or Syria or any other place. InshaaAllah it is not long now before the eminent statesman, Ata ibn Khlaleel Abu Ar-Rashta, the Ameer of Hizb ut-Tahrir deals with you as a Khaleefah for all the Muslims. And remember, of all the tyrants in the Muslim World, your situation is one of the most precarious, for you find yourself in the lands of the seventh largest armed forces in the world, Pakistan, a Muslim army whom are grandsons of Khalid, Salahudeen and Muhammad bin Qassim. Moreover, when tyrants fall or fail in their services to the West, their Western masters willingly abandon them to their fate, so that they are wrenched out by the Ummah from the sewer or the gutter or any other lowly place!

Thirdly, O tyrant of Pakistan, despite the evidences to the contrary, if you think you're immune to the winds of change, consider that your peers amongst the tyrants and Pharaohs thought of themselves as if they are immortals on the earth and gods other than Allah (swt). However, they were met by what Allah ordained for them. And from them is the one who is waiting now for his blackened misfortune, which he will see soon.

))إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْرًا((

“Verily, Allah will accomplish his purpose. Indeed Allah has set a measure for all things.” [Surah al-Talaaq 65:3]

The Media Office of Hizb ut-Tahrir

Wilayah Bangladesh

جمعرات، 11 شعبان، 1434ھ                                                         13/06/2013               نمبر: 1434-08/1

حزب التحریر ولایہ بنگلادیش نے پاکستان میں جماعت کے ترجمان، نوید بٹ کے اغوا کے خلاف جاری بین الاقوامی مہم کے تحت ایک وفد بنگلادیش میں پاکستان کے ہائی کمیشن بھیجا

حزب التحریر ولایہ بنگلادیش نے آج بنگلادیش میں پاکستان کے ہائی کمیشن ایک پانچ رکنی وفد بھیجا تاکہ حزب التحریر ولایہ پاکستان کی جانب سے پاکستان کے جابر، جنرل کیانی کے نام جاری کیا گیا خط دیا جاسکے۔ جنرل کیانی کے حکم پر پاکستانی ایجنسیوں نے تقریباً ایک سال قبل 11 مئی 2012 کو جناب نوید بٹ کو اغوا کرلیا تھا۔ شروع میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکاروں نے وفد سے ملنے سے انکار کیا لیکن وفد نے اس بات پر اصرار کیا کہ ہائی کمیشنر ان سے ملاقات کریں اور ان کی زبانی سچائی سن لیں۔ آخر کار ہائی کمیشنر نے ڈپٹی سیکریٹری جناب اشرف کو وفد سے ملاقات کے لیے نامزد کیا۔ وفد کے سربراہ نے نوید بٹ کے اغوا کو ایک سال سے زیادہ عرصہ گزر جانے اور ان کی گمشدگی کی شدید مذمت کی۔ عدالت کے احکامات کے باوجود نہ تو ان کے خاندان کو ان کے متعلق کوئی معلومات فراہم کی گئی ہیں کہ انھیں کہاں رکھا گیا ہے اور نہ ہی انھیں کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ پاکستان کے جابر نے، جوکہ پاکستا ن کا اصل حکمران ہے، نوید بٹ اور حزب التحریر کے خلاف گٹھیا نچلے درجے کے مجرموں جیسا اغوا کا ہتھکنڈہ صرف اس لیے استعمال کیا ہے کیونکہ نوید بٹ نے جنرل کیانی کی امریکی غلامی اور مسلمانوں کے ساتھ شرمناک غداری کو بے نقاب کیا ہے۔ ڈپٹی سیکریٹری نے بغیر کوئی جواب دیے وفد کی بات کو سنا اور یقین دہانی کرائی کہ وہ حزب التحریر ولایہ پاکستان کے خط کو اپنی حکومت تک پہنچا دیں گے۔

کیانی کے نام خط میں حزب نے نوید بٹ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ کیانی کو آنے والی خلافت کے ہاتھوں ملنے والی سزا سے خبردار کیا اگر وہ نوید بٹ کو رہا نہیں کرتا اور یہ سزا ان جرائم کے علاوہ ہوگی جو اس نے اس امت اور اسلام کے خلاف کیے ہیں۔ آخر میں حزب نے کیانی کو ان الفاظ کے ساتھ خبردار کیا کہ:

"اگر تم ہماری اس تنبیہہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے تو ہم تمھارے لیے اُس نازک اور غیر محفوظ صورتحال کو بھی بیان کیے دیتے ہیں کہ جس سے تم دوچار ہو"۔

سب سے پہلے تو تم خود اپنے ان پیغامات پر غور کرو جو تم نے اپنے غنڈوں اور جاسوسوں کے ذریعے حزب التحریر کو بھیجے ہیں۔ ان پیغامات میں تم نے حزب کو اپنی زبان نرم کرنے کو کہا اور اس کے بدلے میں پیش کش کی کہ تم حزب کے خلاف اپنے جبر کو کم کر دو گے، یہاں تک کہ نوید بٹ کو بھی رہا کر دو گے! کیا تم نے غور نہیں کیا کہ حزب کی طرف تمہارا بار بار کا یہ فضول پیغام خود تمہاری کمزور صورتحال کی تصدیق کرتا ہے؟ تمہارے یہ پیغامات ثابت کرتے ہیں کہ حق و سچ پر مبنی ہمارے موقف نے تمھیں چاروں جانب سے گھیر رکھا ہے۔ کیونکہ تم اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہو اور ہم بھی آگاہ ہیں کہ جن مسلم افسران پر امریکہ نے تمھیں بٹھایا ہے ان میں اسلام اور اسلام کے احکامات کی محبت بہت گہرائی سے پیوست ہے۔ اور کیا تم نہیں جانتے کہ فوج کے افسران اپنی بیریکوں میں اور میسوں میں تمہیں اور تمہارے آقا کو کِن کِن ناموں سے پکارتے ہیں، اور اسلام اور خلافت ان کی نظر میں کتنا عظیم مقام رکھتے ہیں؟

دوسرے تم اس دباؤ پر غور کرو، جو امریکہ کی طرف سے تم پر ڈالا جاتا ہے کہ تمہیں خلافت کی دعوت اور اس کی جماعت حزب کے خلاف فرنٹ لائن میں ہونا چاہئے۔ کیا تم اس بات پر غور نہیں کرتے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران اس دباؤ میں زبردست اضافہ ہو گیا ہے؟ جان لو کہ یہ دباؤ اس وجہ سے ہے کہ تمہارا آقا امریکہ محسوس کر رہا ہے کہ خلافت کا قیام بہت قریب ہے، جس کی واضح نشانیاں پوری مسلم دنیا میں نظر آ رہی ہیں خواہ یہ پاکستان ہو یا شام یا کوئی بھی دوسرا مسلم ملک۔ انشاء اللہ اب وہ وقت زیادہ دور نہیں جب اعلیٰ پائے کے سیاست دان عطا بن خلیل ابو رَشتہ، امیر حزب التحریر، تمام مسلمانوں کے خلیفہ کی حیثیت سے تم سے معاملہ کریں گے۔ اور یاد رکھو کہ مسلم دنیا کے دیگر جابر حکمرانوں کے مقابلے میں تمہاری صورتحال زیادہ کمزور ہے کیونکہ تم اس سرزمین پر بیٹھے ہو جس کی فوج دنیا کی ساتویں بڑی فوج ہے اور یہ وہ فوج ہے جو اپنے آپ کو خالد بن ولید، صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم کی اولاد سمجھتی ہے۔ اس حقیقت پر بھی غور کرو کہ جب جابر حکمران گرتے ہیں یا اپنے مغربی آقائوں کی خدمت کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں تو ان کے یہی مغربی آقا خوشی خوشی انھیں ان کی بدقسمت زندگی کے حوالے کر دیتے ہیں اور پھر امت انھیں گٹر نما تہہ خانے یا سیوریج پائپ سے نکال کر ان کے انجام تک پہنچا دیتی ہے۔

اے پاکستان کے جابرحکمران! تیسری بات یہ ہے کہ اگر تم یہ سمجھتے ہو کہ تم تبدیلی کی ہواؤں سے محفوظ رہو گے، توذرا اپنے سے پہلے کے جابروں اور فرعونوں کے انجام کو یاد کرو کہ جو یہ گمان کرتے تھے کہ گویا وہ ہمیشہ برقرار رہیں گے اور اللہ کی بجائے وہ لوگوں کی جانوں کے مالک اور ان کے رازق ہیں۔ لیکن انھیں اس چیز نے گھیر لیا جو ان کے لیے اللہ سبحانہ و تعالی نے مقرر کر رکھی تھی۔ اور انہی میں سے ایک اپنی سیاہ بدقسمتی کا انتظار کر رہا ہے جسے وہ جلد ہی دیکھ لے گا۔

))إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْرًا((

"اللہ تعالی اپنا کام پورا کر کے ہی رہے گا۔ بے شک اللہ تعالی نے ہر چیز کا ایک اندازہ مقرر کر رکھا ہے" (الطلاق:3)

حزب التحریر کا میڈیا آفس

ولایہ بنگلادیش


 
Today 232 visitors (292 hits) Alhamdulillah
This website was created for free with Own-Free-Website.com. Would you also like to have your own website?
Sign up for free