PR 15 05 2014
Thursday, 16 Rajab1435 AH 15/05/2014 CE No: PR14031
Raheel-Nawaz Does Not Care for Peace in Karachi
Uprooting of U.S Intelligence and Raymond Davis Network is A Must for Establishing Peace in Karachi
On Wednesday, 14 May 2014, Pakistan's Prime Minister, held a high level meeting in Karachi on the issue of operations in Karachi. In this meeting of the military and political leadership, including federal and provincial governments, Chief of Army Staff, Corps Commander Karachi and Director-General of the Inter-Services Intelligence (ISI) were present.
Through this high level meeting Raheel-Nawaz regime gave an impression to the people, that the terrorist are so strong that the police and Sindh government cannot tackle this menace, rather the country’s top political and military leadership has to come together in order to get rid of them. And they tried to give an impression to the people that the Raheel-Nawaz government is serious in securing the lives and property of the people. In fact the Raheel-Nawaz government will fail to end terrorism and establish peace in Karachi because Raheel-Nawaz government is trying to put the blame of this failure on illegal mobile SIMS, small time thugs and other marginal issues. However, the actual cause of this failure is the freedom that has been provided to the American intelligence and Raymond Davis network to plan and oversee the execution of terrorist activities in Karachi and the whole country.
This fact is substantiated by the fact that in Karachi, army officers, lawyers, ulema, doctors and the common people are not secure from terrorist activities, whilst American officials and activists roam around the city without any fear of terrorist activity. Recently, an FBI employee was arrested at Karachi Airport, carrying weapons and espionage gadgets, yet Raheel-Nawaz regime quietly facilitated his bail as a service to America. Yet another proof that terrorism and insecurity in Karachi is because of the American intelligence and Raymond Davis network. If the Raheel-Nawaz regime orders were to order security personnel to uproot American intelligence and Raymond Davis network, which are the biggest criminal gangs in the city, peace can be restored in the city in few weeks, if not days, and the smaller criminal gangs would then run for fear of their lives.
However, the Raheel-Nawaz regime will never take this step because American interests are dearer to them then the peace and security of their people. Whether it is dictatorship or democracy, both have pushed Karachi into fires of chaos, in order to safeguard American interests. Insecurity in Karachi, Pakistan and the region is because of the American presence. The people of Pakistan and its armed forces must know that neither democratic nor dictator rulers will ever order the elimination of the American intelligence and Raymond Davis network from Pakistan. This will only be done by Khilafah state because its Islamic constitution declares America as an enemy state as, compared to current constitution which declares America as a friendly state. Therefore sincere officers in the armed forces must come forward and provide Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the establishment of Khilafah in Pakistan which will erase every form of American presence from Karachi, Pakistan and this region and will restore peace and security to these Muslim Lands.
Shahzad Shaikh
Deputy to the Spokesman of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
جمعرات، 16 رجب، 1435ھ 15/05/2014 نمبرPR14031:
راحیل-نواز حکومت کو کراچی میں امن سے کوئی دلچسپی نہیں ہے
کراچی میں امن کے قیام کے لیے امریکی انٹیلی جنس اور ریمنڈ دیوس نیٹ ورک کا خاتمہ ضروری ہے
بدھ 14 مئی 2014 کووزیر اعظم پاکستان نے کراچی آپریشن کے حوالے سے کراچی میں ایک اعلٰی سطح کا اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں وفاق اور صوبے کی اعلٰی سیاسی قیادت کے ساتھ افواج پاکستان کے سربراہ، کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی آئی۔ایس۔آئی نے بھی شرکت کی۔اس اجلاس میں کراچی آپریشن اور اس کے نتائج پر غور کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ کراچی آپریشن کو جاری و ساری رکھا جائے ۔
اس انتہائی اعلیٰ سطح کے اجلاس کے ذریعے راحیل-نواز حکومت نے عوام کو ایک طرف تو یہ تاثر دیا ہے کہ کراچی میں دہشت گرد اس قدر طاقتور ہیں کہ یہ کراچی پولیس اور صوبہ سندھ کی حکومت کے بس کی بات نہیں بلکہ پورے ملک کی سیاسی و فوجی قیادت کو مل کر ان کے خاتمے کی کوشش کرنی ہوگی، جبکہ دوسری جانب عوام کو یہ تاثر بھی دینے کی کوشش کی گئی کہ جیسے راحیل-نواز حکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ میں انتہائی سنجیدہ ہے۔ درحقیقت راحیل-نواز حکومت کراچی میں دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام میں ناکام ہوجائے گی کیونکہ وہ اس ناکامی کی ذمہ داری غیر قانی موبائل سیموں، چھوٹے جرائم پیشہ عناصراور دوسرے چھوٹے مسائل پر ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔ کراچی آپریشن میں ناکامی کی اصل وجہ امریکی انٹیلی جنس اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کو کراچی سمیت پورے ملک میں دہشت گردی کے وارداتوں کی منصوبہ بندی کرنےاور انہیں انجام تک پہنچانے کے لیے فراہم کی جانے والی آزادی ہے۔ اس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ ایک طرف کراچی میں فوجی افسران سے لے کر ، ڈاکٹر، وکیل، علماء اور عام شہری تک دہشت گردوں کی کاروائیوں سے محفوط نہیں لیکن امریکی اہلکار بغیر کسی خوف کے پورے شہر میں گھومتے پھرتے ہیں اور کسی دہشت گردی کی کاروائی کا نشانہ بھی نہیں بنتے۔ اسی طرح چند ہفتے قبل کراچی ائرپورٹ سے امریکی ایف۔بی۔آئی ایجنٹ اسلحے اور جاسوسی کی آلات سمیت گرفتار ہوتا ہے اور راحیل-نواز حکومت امریکی ایجنٹ کو ضمانت کی فراہمی میں تعاون فراہم کرکے امریکہ کی خدمت انجام دیتی ہے۔ یہ اس بات کا ایک اور ثبوت ہے کہ کراچی میں بدامنی کی وجہ امریکی انٹیلی جنس اور ریمنڈ ڈیوس نیٹورک ہے۔
اگر راحیل-نواز حکومت پاکستان کے سیکورٹی اداروں کو امریکی انٹیلی جنس اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے خاتمے کا حکم دے دیں ، جو دراصل کراچی کے سب سےبڑے مجرموں کے گروہ ہیں، تو چند ہفتوں میں کراچی میں امن بحال ہوسکتا ہے اور اس کاروائی کے نتیجے میں مقامی چھوٹے چھوٹے مجرموں کے گروہ اپنی جانیں پچانے کے لیے بھاگنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
لیکن راحیل-نواز حکومت یہ قدم کبھی نہیں اٹھائے گی کیونکہ انہیں اپنے عوام کی جان و مال سے زیادہ امریکی مفادات عزیز ہیں۔ آمریت ہو یا جمہوریت دونوں نے ہی کراچی کو امریکی مفاد کے تحت بدامنی کے آگ میں دھکیلا ہے۔کراچی، پاکستان اور خطے میں بدامنی کی بنیادی وجہ امریکہ کی موجودگی ہے۔ پاکستان کے عوام اور افواج پاکستان کو یہ جان لینا چاہیے کہ پاکستان سے امریکی انٹیلی جنس اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے خاتمے کا حکم جمہوری و آمر حکمران کبھی بھی جاری نہیں کریں گے۔ یہ کام صرف ریاست خلافت ہی سرانجام دے سکتی ہے کیو نکہ اس کا اسلامی آئین امریکہ کو دشمن ملک قرار دیتا ہے جبکہ موجودہ آئین امریکہ کو ایک دوست ملک قرار دیتا ہے۔ لہٰذا افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران آگے بڑھیں اور پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کرےجو کراچی، پاکستان اور اس پورے خطے سے امریکی وجود کی ہر شکل کا خاتمہ اور اس پورے مسلم خطے کو امن کے دور سے روشناس کردے گی۔
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان