PN 08 05 2014
Thursday, 09 Rajab1435 AH 08/05/2014 CE No: PN14025
Naveed Butt's Abduction: Two years, Too much!
Hizb ut-Tahrir Demonstrates Across Pakistan Against the Abduction of Naveed Butt
Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan demonstrations across Pakistan marking two years of the abduction of Naveed Butt, the Official Spokesman of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan. Demonstrators held banners and placards declaring that “Two years, too much! Free Naveed Butt, Advocate for Khilafah”, “End the Raymond Davis Network, Stop persecution of Hizb ut-Tahrir”.
Protesters maintain that even after two years of abduction, traitors in the political and military regime have not a single word of truth against Naveed Butt, so they are scared to produce him in front of the court for judgment or simply release him. Protesters held the view that it is very unfortunate that in a country which was created in the name of Islam, people like Naveed Butt are being abducted, but American private military and intelligence, the Raymond Davis network, are given free reign to spread all over Pakistan, by arranging bombings and killings of the military and civilians alike.
They demanded the immediate release of Naveed Butt. The traitors in the political and military leadership know well now that the abduction of Naveed or any other sheb of Hizb ut-Tahrir did not slow the Hizb in its march towards the Khilafah, rather it strengthened their resolves and quickened their pace. Protestors called Nussrah from the sincere officers of the armed forces for the return of the Khilafah to these lands of Pakistan, the Pure, the Good.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
جمعرات، 09 رجب، 1435ھ 08/05/2014 نمبرPN14025:
نوید بٹ کا اغوا: دو سال، حد ہوگئی!
حزب التحریر نے ملک بھر میں نوید بٹ کے اغوا کے خلاف مظاہرے کیے
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں نوید بٹ، ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان، کے اغوا کے دو سال مکمل ہونےپر مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا : "دو سال، حد ہوگئی! خلافت کے داعی نوید بٹ کورہا کرو"،"ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک ختم کرو،حزب التحریر پر ریاستی ظلم بند کرو"۔
مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ اغوا کو دو سال مکمل ہونے کے باوجود سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے پاس نوید بٹ کے خلاف کچھ ثابت کرنے کے لیے ایک بھی سچا الزام موجود نہیں ہے، لہٰذا وہ انہیں کسی عدالت میں پیش کرنے یا سیدھے طریقے سے چھوڑ دینے سے خوفزدہ ہیں۔ مظاہرین یہ رائے رکھتے تھے کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان میں ،جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا، نوید بٹ جیسے افراد کو تو اغوا کرلیا جاتا ہے جبکہ امریکی نجی فوجی تنظیموں اور انٹیلی جنس ، جیسا کہ ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کو مکمل آزادی فراہم کی جاتی ہے کہ وہ پاکستان بھر میں فوجی و شہری تنصیبات پر حملے کروائیں ۔
مظاہرین نے نوید بٹ کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار یہ جان چکے ہوں گے کہ نوید بٹ یا حزب التحریر کے کسی بھی شاب کا اغوا خلافت کے قیام کی راہ پر حزب التحریر کی پیشقدمی کی رفتار کو سُست نہیں کرسکا بلکہ ان واقعات نے حزب اور اس کے شباب کے ایمان اور استقامت کو مزید مضبوط اور اور منزل کی جانب ان کی رفتار کو بڑھایا دیا ہے۔ مظاہرین نے افواج میں موجود مخلص افسران سے پاکستان کی مقدس سرزمین پر خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ کا مطالبہ بھی کیا۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریرکا میڈیا آفس