Media Office Hizb ut-Tahrir Pakistan

Bin Laden Bookshelf


Saturday, 05th Shaban 1436 AH                         24/05/2015 CE                           No:PR15039

Press Release

National Action Plan is an America Plan

Raheel-Nawaz Regime Hastens Its Own Collapse, by Pursuing Flawed American Policy to Suppress Islam

In the midst of great public furore incited by Seymour Hersch's article that revealed how traitors in Pakistan's military leadership actively assisted America in her May 2011 attack on the key Pakistani military town of Abbotabad, Washington decided upon a timely release of documents that it alleged were recovered from the Osama bin Laden's Abbotabad compound. This release only further exposes the treachery of those in Pakistan's leadership who continue to ally with America in its war against Islam today. The list of documents released on 20 May 2015 by America's Office of Director of National Intelligence (ODNI), under the title of "Bin Laden's Bookshelf," has a section entitled "Material Published by Violent Extremists and Terror Groups." Within it, the US agency mentions titles from a certain “Khalifah Publications,” which include books issued by Hizb ut-Tahrir. Closer examination reveals the wicked American agenda against Islam and its political expression.

The alleged library includes the “Communique of Hizb ut-Tahrir to Colonel Ghaddafi (1978),” which establishes clearly from the Quran and Sunnah that the Sunnah of RasulAllah (saaw) is an integral part of Islam. The library also includes the book "Thinking," in which Hizb ut-Tahrir presents Islam's view towards material sciences and how to optimize thinking over literary, legislative, intellectual and political texts. It also includes Hizb ut-Tahrir's book "The Turbulence of Stock Markets, Their Causes and Sharia Rule Pertaining," which exposes the volatility of the capitalist ideology and its failure to secure the economic rights of people, whilst presenting Islam as a practical alternative. And it includes "A Warm Call from Hizb ut-Tahrir to the Muslims" which gives evidences from the Quran and Sunnah for numerous Islamic rulings, including the obligation of accounting the ruler, the obligation of Jihad and the prohibition of Riba.

So, apparently, America asserts that adhering to the Sunnah, optimizing Muslim thinking, seeking Islam's economic solutions and clarifying Islamic rulings are all "violent extremism" and "terrorism"! And what of America's sacred "Freedom of Expression"? Is such “Freedom” only for those who viciously defame Islam and not for those who seek to advocate Islam, with competence and awareness?

Yet, in blind obedience to Washington, the Raheel-Nawaz regime has denounced the literature of Hizb ut-Tahrir as "hate material,” in its numerous court cases against the shebaab of Hizb ut-Tahrir in Pakistan. By doing so, the Raheel-Nawaz regime is exposing and undermining itself, in a land where Muslims have a deep attachment to Islam, which was developed over centuries of adherence to Islam, fighting in its cause and ruling by it. The regime's National Action Plan is fundamentally flawed because its architect, America, does not understand the reality of Muslims, a defiant people who never yield before tyranny, rather their Imaan compels them to rise up and end it. That is why whenever the kuffar have tried to forcefully suppress Hizb ut-Tahrir through their agents in the Muslim World, the oppression has only succeeded in increasing the Hizb's credibility and popularity in the society, including amongst those who will give the Nussrah for the establishment of the Khilafah, the armed forces. Pakistan today is no exception. The Muslims of Pakistan on the one hand are seeing that the regime has adopted force, because it is intellectually bankrupt and unable to refute the strong case Hizb ut-Tahrir presents for the return of the Khilafah. Whilst on the other hand the Muslims see the shebaab of Hizb ut-Tahrir striving for the truth, despite intense oppression, increasing the anger of the people against the regime for its unjust tyranny.

Without doubt, by pursuing the American policy of the forceful suppression of Islam, the traitors in Pakistan's leadership are hastening the collapse of the regime. Blinded by arrogance, the clumsy, brutish, “cowboy” America cannot save them from being uprooted and being replaced by a sincere leadership ruling by Islam. Rather America will demand from the traitors continuously, whipping and herding them along into destruction, without shedding a single tear for them, for America's loyalty and friendship is only for her interests, and not for the fools who ally with Washington in achieving those interests. As for the Ummah, she will shed no tears for the foolish thugs who stood in her way as she rose up for Islam, trying to beat her back to sleep, at a time when she was bleeding from many wounds inflicted by her enemies.

كَمْ تَرَكُوا مِنْ جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ { } وَزُرُوعٍ وَمَقَامٍ كَرِيمٍ { } وَنَعْمَةٍ كَانُوا فِيهَا فَاكِهِينَ { } كَذَلِكَ وَأَوْرَثْنَاهَا قَوْمًا آخَرِينَ { } فَمَا بَكَتْ عَلَيْهِمُ السَّمَاءُ وَالأَرْضُ وَمَا كَانُوا مُنظَرِينَ {

 “How many of gardens and springs that they left behind, And green fields and goodly places, And comforts of life wherein they used to take delight! Thus (it was)! And We made other people inherit them. And the heavens and the earth wept not for them, nor were they given respite.”

[Surah ad-Dukhan 44: 25-29].

Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan 

ہفتہ، 05 رجب، 1436ھ                                  24/05/2015                                نمبرPR15039:

پریس ریلیز

نیشنل ایکشن پلان امریکی ایکشن پلان ہے

راحیل-نواز حکومت اسلام کو کچلنے کی امریکی پالیسی کو اپنا کر خود اپنے پیر پر کلہاڑی مار رہی ہے

        سیمور ہرش کے مضمون، جس میں افواج پاکستان کی قیادت میں موجود غداروں کی غداری بے نقاب کی گئی تھی کہ کس طرح انہوں نے مئی 2011 میں امریکہ کو ایبٹ آباد پر حملہ کرنے میں مکمل معاونت فراہم کی، نے پاکستان میں غم و غصہ کے لہر دوڑا دی۔ اس مضمون کی اشاعت کے فوراً بعد امریکہ نے کچھ دستاویزات جاری کیں جو اس نے مبینہ طور پر ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے گھر پر حملے کے دوران حاصل کیں تھیں۔ ان دستاویزات کے اجراء نے ان لوگوں کی غداری کو مزید بے نقاب کر دیا ہے جو آج بھی مسلسل امریکہ کی اسلام کے خلاف جنگ میں اس کا ساتھ دے رہے ہیں۔ ان دستاویزات کی فہرست 20 مئی 2015 کو امریکہ کے آفس آف ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس (ODNI) نے "بن لادن کے کتب خانے" کے عنوان سے جاری کی۔ اس فہرست کے ایک حصے کو"متشدد انتہا پسند اور دہشت گرد گروہوں کی متبوعات" کا نام دیا گیا ہے۔ فہرست کے اس حصے میں امریکی ایجنسی نے جن کتابوں کا نام شائع کیا ہے ان میں "خلیفہ پبلیکشنز" کی جانب سے چھاپی گئیں حزب التحریر کی کتابیں بھی شامل ہیں۔ اس فہرست کا بغور جائزہ لینے سے اسلام اور اس کی سیاسی آراء کے خلاف امریکہ کے شیطانی عزائم واضح ہو جاتے ہیں۔ اس مبینہ کتب خانے میں "حزب التحریر کی جانب سے کرنل قذافی کو خط (1978)" شامل ہے، جس میں قرآن و سنت سے کئی دلائل کے ذریعے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ رسول اللہ کی سنت اسلام کا لازمی حصہ ہے۔ اس میں حزب کی "تفکیر" نامی کتاب بھی شامل ہے جس میں سائنس کے متعلق اسلام کے موقف کو بیان کیا گیا ہے اور یہ کہ کس طرح ادبی، قانونی، فکری اور سیاسی تحریر سے متعلق سوچ کو بہتر اوردرست کیا جاسکتا ہے۔ اس کتب خانے میں "اسٹاک مارکیٹ میں پیدا شدہ تلاطم، اس کی وجوہات اور اس سے متعلق اسلام کا حکم" نامی کتاب بھی شامل ہے جس میں سرمایہ دارانہ نظریہ حیات میں موجود عدم استحکام اور لوگوں کے معاشی حقوق کی فراہمی میں اس کی ناکامی کو بے نقاب اور ساتھ ہی اسلام سے اس کا عملی حل بھی پیش کیا گیا ہے۔ اس مبینہ کتب خانے میں "مسلمانوں کو حزب التحریر کی پرجوش پکار" کتاب بھی شامل ہے جس میں قرآن و سنت سے مختلف موضوعات پر اسلام کے احکامات بیان کیے گئے ہیں جن میں حکمرانوں کا احتساب کرنے کی فرضیت، جہاد کی فرضیت اور سود کی ممانعت شامل ہیں۔

        اس فہرست کے ذریعے امریکہ یہ ثابت کرنا چاہتا ہےکہ رسول اللہ کی سنت پر عمل کرنا، سوچ میں بہتری لانا، اسلام کے معاشی نظام کے نفاذ کی جستجو کرنا اور مختلف موضوعات پر اسلام کے احکامات جاننا درحقیقت "متشدد انتہا پسندی" اور "دہشت گردی" ہے۔ اور "آزادی رائے" جس کو امریکہ انتہائی مقدس سمجھتا ہے اور پوری دنیا میں اس کا پرچار کرتا ہے کیا صرف اس لئے ہے کہ اس کے ذریعے اسلام کو بدنام کرنے کی مہم چلائی جائے؟ کیا اسلام کے داعی جو اس کی مکمل آگاہی رکھتے ہیں انہیں امریکہ "آزادی رائے" کے تحت اپنی بات لوگوں تک پہنچانے کا حق نہیں دے گا؟

        واشنگٹن میں بیٹھے اپنے آقاؤں کی اندھی تقلید میں راحیل-نواز حکومت نے حزب التحریر کی کتب کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت "نفرت انگیز مواد" قرار دے کر اس کے کئی شباب کو گرفتار کرلیا ہے۔ لیکن یہ راہ اختیار کرنے پر درحقیقت راحیل-نواز حکومت اپنے ہاتھوں خود اپنی تباہی کا سامان بہت تیزی سے پیدا کر رہی ہے کیونکہ پاکستان وہ سرزمین ہے جہاں مسلمان اسلام سے شدید لگاؤ رکھتے ہیں اور یہ تعلق صدیوں تک اسلام پر عمل اور اس کے تحت حکمرانی کرنے اور اس کی راہ میں جہاد کرنے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ حکومت کی جانب سے اختیار کیا جانے والا نیشنل ایکشن پلان اپنی بنیاد سے ہی غلط ہے کیونکہ اس کو بنانے والا امریکہ ہے جو مسلمانوں کی حقیقت سے واقف ہی نہیں ہے۔ مسلمان وہ ہیں جنہوں نے کبھی بھی کسی جابر کے سامنے سر نہیں جھکایا بلکہ ان کا مقابلہ کیا ہے اور انہیں اپنی ایمان کی قوت سے پاش پاش کیا۔ یہی وجہ ہے کہ مسلم دنیا میں جہاں کہیں بھی کفر نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے حزب التحریر کو کچلنے کی کوشش کی تو اس کا نتیجہ الٹ ہی نکلا۔ حکمرانوں کے جبر نے معاشرے میں حزب کی مقبولیت اور اس کی ساکھ میں اضافہ ہی کیا جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ فراہم کریں گے اور افواج پاکستان اس سے مبراء نہیں ہیں۔ لہٰذا پاکستان کے مسلمان ایک طرف تو یہ دیکھ رہے ہیں کہ حکومت قوت استعمال کررہی ہے کیونکہ وہ فکری طور پر بانجھ ہے اور اس قابل نہیں کہ حزب التحریر کی جانب سے پیش کیے جانے والے خلافت کے منصوبے کو عوام کے سامنے غلط ثابت کرسکے۔ جبکہ دوسری جانب امت یہ دیکھ رہی ہے کہ حزب التحریر کے شباب سخت مشکلات و مصائب کے باوجود حق کی ترویج کے لئے زبردست کوشش کررہے ہیں اور اس کے نتیجے میں لوگوں کا غصہ حکمرانوں اور ان کے ظلم و جبر کے خلاف بڑھتا چلا جا رہا ہے۔

        اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ اسلام کو کچلنے کی امریکی پالیسی کو اپنا کر پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار خود اپنے ہاتھوں اپنے پیروں پر کلہاڑی مار رہے ہیں۔ یہ وہ تباہی کا گڑھا ہے جس میں گرنے سے بچانے کے لئے متکبر اور "کاؤ بوائے" (Cowboy) امریکہ بھی انہیں بچانے کے لئے نہیں آئے گا بلکہ امریکہ ان سے ایسے مطالبات کرتا جائے گا جن پر عمل درآمد سے وہ تباہی کے اس گڑھےکی جانب بڑھتے ہی چلے جائیں گے اور جب وہ اس میں گر جائیں گے تو امریکہ ان کے حق میں ایک آنسو تک نہیں بہائے گا کیونکہ امریکہ کی وفاداری اور دوستی صرف اس کے اپنے مفاد سے ہے ناکہ ان بے وقوفوں سے جو اس کے لئے اپنی دنیا ااور آخرت دونوں برباد کر رہے ہیں۔ جہاں تک امت کا تعلق ہے وہ کیوں ان بےوقوفوں کی تباہی و بربادی پر آنسو بہائے گی جنہوں نے اس کے راستے میں آنے کی کوشش کی تاکہ اسلام کی حکومت و اقتدار میں واپسی کو روکا جاسکے اورجنہوں نے امت کو اس وقت مار مار کر سلانے کی کوشش کی جب اس کی پشت پہلے ہی دشمنوں کے ہاتھوں لگائے گے زخموں سے چُور چُور تھی؟

كَمْ تَرَكُوا مِنْ جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ { } وَزُرُوعٍ وَمَقَامٍ كَرِيمٍ { } وَنَعْمَةٍ كَانُوا فِيهَا فَاكِهِينَ { } كَذَلِكَ وَأَوْرَثْنَاهَا قَوْمًا آخَرِينَ { } فَمَا بَكَتْ عَلَيْهِمُ السَّمَاءُ وَالأَرْضُ وَمَا كَانُوا مُنظَرِينَ {

"اور وہ لوگ بہت سے باغ اور چشمے چھوڑ گئے اور کھیتیاں اور نفیس مکان، آرام کی چیزیں جن میں عیش کیا کرتے تھے۔ اسی طرح (ہوا) اور ہم نے دوسرے لوگوں کو ان کا مالک بنا دیا، پھر ان پر نہ تو آسمان اور زمین کو رونا آیا اور نہ ہی ان کو مہلت ہی دی گئی"

(الدخان:29-25)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس


Today 77 visitors (545 hits) Alhamdulillah
This website was created for free with Own-Free-Website.com. Would you also like to have your own website?
Sign up for free